سری نگر(آئی این پی ) بھارتی فوج نے غیر ملکی دہشت گرد قرار دے کر دفن کر دیئے جانے والے شہید کشمیری نوجوان کی لاش قبر کشائی کے بعد لواحقین کے حوالے کر دی،لاش حاصل کرنے کے لیے لواحقین کو 16 دن تک قانونی جنگ لڑنا پڑی،شہید کی نمازہ جنازہ ادا کی گئی جس میں حریت رہنماوں سمیت
ہزاروں کشمیریوں نے شرکت کی۔ اس موقع پرتجدید جدوجہد آزادی کشمیر اور بھارت مخالف نعرے لگائے گئے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج ظلم و بربریت کی نئی تاریخ رقم کر رہی ہے۔ غیرملکی قرار دے کر دفن کر دیئے جانے والے کشمیری نوجوان کی لاش کو حاصل کرنے کے لیے لواحقین کو 16 دن تک قانونی جنگ لڑنا پڑی۔پولیس کی موجودگی میں شہید مظفر احمد کی قبرکشائی کی گئی اور ڈی این اے کی تصدیق کے بعد لاش لواحقین کے حوالے کردی گئی۔ گزشتہ روز شہید کی نمازہ جنازہ ادا کی گئی جس میں حریت رہنماوں سمیت ہزاروں کشمیریوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر تجدید جدوجہد آزادی کشمیر اور بھارت مخالف نعرے لگائے گئے۔واضح رہے کہ 8 اگست کو ضلع کپواڑہ میں سرچ آپریشن کے دوران بھارتی فوج نے مظفر احمد کو گھر سے حراست میں لیا تھا اور اسی روز گولی مار کر شہید کردیا تھا تاہم لاش لواحقین کے حوالے کرنے کے بجائے غیر ملکی دہشت گرد قرار دے کر دفنا دیا گیا۔ لواحقین نے سوشل میڈیا پر تصویر دیکھ کر لخت جگر کو پہچانا اور لاش کی حوالگی کے لیے قانونی جنگ لڑی۔