استنبول(انٹرنیشنل ڈیسک)ترکی میں برسوں سے لاپتہ افراد کے اہل خانہ اور ان کی ماؤں کے ایک ہفتہ وار احتجاجی مظاہرے کو ختم کرانے کے لیے پولیس کی طرف سے طاقت کا استعمال کیا گیااور بیس سے زائد افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں مقامی پولیس نے احتجاج کرنے والی ان عورتوں کے خلاف تیز دھار پانی اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔ 1980 اور
1990 کی دہائیوں سے لاپتہ بہت سے ترک شہروں کی ان ماؤں اور دیگر احتجاجی رشتہ داروں کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے بھاری طاقت استعمال کی۔ اس دوران کم از کم23افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا۔ ادھرناقدین کا کہنا تھا کہ ترک حکومت نے آج تک ان جبری گمشدگیوں کی ذمہ دارانہ انداز میں چھان بین نہیں کرائی اور نہ ہی اب تک یہ پتہ چل سکا ہے کہ تب اچانک لاپتہ ہو جانے والے بہت سے ترک شہری آج زندہ بھی ہیں یا نہیں۔