ٹوکیو(انٹرنیشنل ڈیسک)جاپان میں پہلی خاتون فائٹر پائلٹ کا تقرر کردیا گیا ۔چھبیس سال کی میسا مٹ سشیمانے 2014 میں نیشنل ڈیفنس اکیڈمی سے گریجویشن مکمل کرنے کے بعد ائیر سیلف ڈیفینس فورس میں شمولیت اختیار کی۔اس ہفتے تربیت مکمل کرنے کے بعد انہیں ایک تقریب میں فائٹر پائلٹ کے طور پر فورس میں شامل کرلیا گیا۔ان کا کہنا ہے کہ جب میں اسکول میں پرائمری میں زیر تعلیم تھی۔
تومیں نے فلم ’ ٹاپ گن‘ دیکھی اور اس وقت ہی فائٹر پائلٹ بننے کا فیصلہ کر لیا تھا۔واضح رہے کہ ٹاپ گن1986 میں بننے والی مشہور ہالی وڈ فلم ہے جو جنگی جہاز اڑانے والے پائلٹس کی زندگی پر مبنی ہے۔میسا مٹ سشیما نے کہا کہ خاتون فائٹر پائلٹ ہونے کے ناطے میں لوگوں کی توقعات پر پورا اترنے کیلئے بھر پور محنت کروں گی ٗمجھے امید ہے میں ایسی پائلٹ بنوں گی جسے دیکھ کر زیادہ سے زیادہ لوگ پائلٹ بننے کی خواہش کریں گے۔جاپان بھر میں، خواتین کو طویل عرصے سے گھریلو فرائض اور انتظامی کردار ادا کرتی نظرآتی رہی ہیں تاہم 2013 میں ان کو با اختیار بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔خواتین تمام شعبوں میں با اختیار ہوتی گئیں اور اب انہیں فوج میں بھی کام کرنے کا اختیار حاصل ہو گیا۔ وزارت دفاع نے گزشتہ سال اپریل میں اپنی دفاعی افواج میں 2030 تک خواتین کی تعداد میں اضافہ کرنے کا مقصد ظاہر کیا تھا۔جاپان کی بحری، بری اور ہوائی فوج میں خواتین کیلئے پابندیاں تھیں مگر اب دروازے کھول دیئے گئے ہیں ٗجاپانی بحریہ نے مارچ میں جنگی اسکواڈین کے لئے پہلی خاتون کمانڈر کو مقرر کیا تھا۔