نئی دہلی (آئی این پی) بھارتی حکومت نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو مذاکرات کی دعوت نہیں دی گئی،بھارتی وزیراعظم کے خط میں صرف اچھے تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔پیر کو بھارتی میڈیا نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو ٹیلی فون کال اور بھارتی خط اہم بات ہے
لیکن پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کو مذاکرات کی دعوت نہیں دی گئی جبکہ بھارتی خط میں صرف اچھے تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔قبل ازیں نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان کے نو منتخب وزیر اعظم عمران خان کے نام اپنے ایک خط میں انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ ہم پاکستانی حکومت کے ساتھ تمام معاملات بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔مودی کا اپنے خط میں کہنا تھا کہ پر امن طریقے سے تمام مسائل کا حل دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے اور دونوں ملکوں کی حکومتیں مشترکہ کوششوں سے ہی خطے سے دہشتگردی کا خاتمہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دہشتگردی نے خطے کے امن کو بری طرح تباہ کیا جس سے معاشی اور سیاسی سرگرمیوں کو شدید نقصان پہنچا ، ان کو دوبارہ شروع کرنے کیلئے دونوں ملکوں کو آپس میں بامقصد بات چیت کرنا ہوگی تاکہ خطے میں دیرپا امن کو یقینی بنایا جا سکے۔اس سے قبل پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنی پریس کانفرنس میں بھارت پر زور دیا تھا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو ایک حقیقت تسلیم کرے اور اس کے حل کیلئے مذاکرات کا راستہ اختیار کرے کیونکہ دونوں ملکوں کے درمیان سب سے بڑا مسئلہ کشمیر کا ہے جس کے حل کے بغیر خطے میں امن کا قیام یقینی قرار نہیں دیا جا سکتا ۔ پیر کو بھارتی میڈیا نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو ٹیلی فون کال اور بھارتی خط اہم بات ہے لیکن پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کو مذاکرات کی دعوت نہیں دی گئی جبکہ بھارتی خط میں صرف اچھے تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔