اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

ایرانی رکن پارلیمنٹ کا رفسنجانی کی موت کی دوبارہ تحقیقات کا مطالبہ

datetime 19  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران(این این آئی)ایران کی مجلس شوریٰ (پارلیمنٹ) کے ایک سرکردہ رکن علی مطہری نے سابق صدر اور گارڈین کونسل کے چیئرمین علی اکبر ہاشمی رفسنجانی کی وفات کے اسباب کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہاشمی رفسنجانی کی وفات کے بارے میں سرکاری موقف مشکوک اور ناقابل اعتبار ہے۔ ایران کی انٹیلی جنس وزارت رفسنجانی کی موت کے حقیقی اسباب کا پتا

چلانے کے لیے جامع اور آزادانہ تحقیقا کرائے۔اپنے ایک حالیہ مضمون میں انہوں نے لکھا ہے کہ موجودہ ایرانی صدر حسن روحانی کو بعض ذرائع سے دھمکیاں دی گئی ہیں کہ اگرانہوں نے امریکا کے ساتھ مذاکرات کیے تو ان کا انجام بھی رفسنجانی جیسا ہوگا۔ اس سے یہ شبہ ہوتا ہے کہ علی اکبر ہاشمی رفسنجانی کو بھی کسی سازش کے تحت مارا گیا ہے، کیونکہ وہ بھی امریکا اور مغرب سے مذاکرات کے حامی تھے۔ان کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگوں کے ذہن میں یہ شک اب بھی موجود ہے کی علی اکبر ہاشمی رفسنجانی کی موت طبیعی نہیں تھی۔ انہوں نے ’قْم‘ شہر کے ایک مذہبی مدرسے کے شدت پسند مذہبی رہ نما کی طرف سے جاری کردہ دھمکی آمیز بیان کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے صدر روحانی کو خبردار کیا تھا کہ وہ امریکا کے ساتھ تہران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات نہ کریں ورنہ ان کا انجام بھی رفسنجانی جیسا ہوگا۔علی مطہری کا کہنا ہے کہ اگر رفسنجانی کی موت طبعی نہیں تھی توحکومت کو ان کی موت کے اسباب ومحرکات جاننے کے لیے آزادانہ تحقیقات کرانی چاہئیں۔خیال رہے کہ سابق صدرعلی اکبر ہاشمی رفسنجان اتوار 8 جنوری 2017ء کو 83 سال کی عمرمیں انتقال کرگئے تھے۔ سرکاری بیان کے مطابق رفسنجانی کو وفات سے قبل تہران کے ایک اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے تاہم بعض لوگوں کا خیال ہے کہ رفسنجانی کی موت کا سبب دل کی تکلیف نہیں تھی۔ انہیں امریکا اور عرب ممالک سے مذاکرات کے مطالبے پرایک سازش کے تحت مارا گیا۔رفسنجانی کے ایک سابق مشیر غلام علی رجائی نے 9 جون کو اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ علی رفسنجانی کی موت کے اسباب طبیعی نہیں تھے بلکہ ان کی موت مشکوک انداز میں ہوئی ہے۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…