اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی قوم آج اپنا 72 واں یوم آزادی منا رہی ہےجبکہ آج مقبوضہ وادی میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال اور احتجاج کیا جائے گا جب کہ بھارت مخالف احتجاج روکنے کے لیے قابض انتظامیہ نے وادی کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا۔بھارتی یوم آزادی پر مقبوضہ کشمیر ، آزادکشمیر اور دنیا بھر میں کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں۔ حریت رہنما سید علی گیلانی،
میرواعظ عمر فاروق اور یاسین ملک کی جانب سے احتجاج کی کال کے بعد سری نگر سمیت وادی بھر میں تمام چھوٹی بڑی دکانیں، بازار اور اسکولز بند ہیں جب کہ سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول سے کم ہے۔دوسری جانب وادی میں بھارتی فوج، پیراملٹری اور پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات کردی گئی ہے اور بلند عمارتوں پر شارپ شوٹر بھی تعینات ہیں۔عوام کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے حساس مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں جب کہ حکام نے مقبوضہ وادی میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی۔ مقبوضہ کشمیر اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے عوام کے سامنے سب سےبڑااعلان کردیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق جشن آزادی کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے 370 سالہ تاریخی عمارت لال قلعے پر کھڑے ہو کر اعلان کیا کہ 2022 میں بھارت انسان کو خلاء میں بھیجنے والی چوتھی قوم بن جائےگی۔مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد یوم آزادی پر کئے جانے والی یہ پانچویں اور آخری تقریر تھی جس میں انہوں نے قوم سے بڑا وعدہ کر لیا۔ان کا کہنا تھا کہ لا ل قلعے کی چھت پر کھڑا ہو کر آج میں قوم کو ایک خوشخبری دے رہا ہوں، بھارت نے ہمیشہ خلائی سائنس میں ترقی کی ہےلیکن ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب بھارت اپنی آزادی کے75 سال مکمل کر لے گا ، ہو سکتا ہے اس سے بھی پہلے، بھارت کا بیٹا یا بیٹی ہاتھ میں تین رنگا جھنڈا
لئے خلاء میں جائیں گے۔اس پر جوش اعلان کے ساتھ ہی بھارتی خلائی تحقیق کے ادارے ’ اسرو‘نے اس چیلنج کا خیر مقدم کیا، ادارے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ 2022 تک کسی بھارتی کو خلاء میں بھیجنا بہت مشکل ہے مگر ہم یہ ضرور پورا کریں گے۔یہ ایک قومی جدوجہد ہوگی جس سے قومی جذبے کو فروغ ملے گا۔اسرو نے امید ظاہر کی ہے کہ جی ایس ایل وی، ایم کے 3 نامی خلا بازوں کوخلاء میں لے جانے کی صلاحیت رکھنے والا یہ راکٹ اگلے چند سالوں میں تین بھارتیوں کو ضرور خلا میں لے جائے گا۔