نیویارک(انٹرنیشنل ڈیسک)اقوام متحدہ کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شام اور عراق میں دولت اسلامیہ داعش تنظیم کا خطرہ اب بھی موجود ہے کیونکہ ان دونوں عرب ملکوں میں داعشی جنگجوؤں کی تعداد 20 سے 30 ہزار کے درمیان اب بھی باقی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ داعش کے جنگجو اب بھی شام میں دہشت گردانہ کارروائیوں کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ تنظیم کے خفیہ گروپ صحرائی علاقوں اور دور دراز مقامات میں پھیلے ہوئے ہیں جو کسی بھی وقت دوبارہ منظم ہوسکتے ہیں۔ایک اندازے کے مطابق ساڑھے تین ہزار سے
ساڑھے چار ہزار داعشی جنگجو شام سے افغانستان چلے گئے ہیں۔ افغانستان میں ’داعش‘ کے جنگجوؤں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ داعش کے مالی وسائل کم ہونے کے ساتھ مالی مدد فراہم کرنے والے ذرائع خشک ہو رہے ہیں۔ داعش کے محفوظ ذخائر میں کروڑوں ڈالر کی کمی آچکی ہے تاہم شمال مشرقی شام میں بعض علاقوں سے تیل سے حاصل ہونے والی آمدن کا کچھ حصہ داعش کو ملتا ہے۔اقوام متحدہ کے مطابق رواں سال جنوری میں داعش کو شام میں محدود علاقوں میں محصور کردیا گیا تھا مگر مشرقی شام میں داعش نے خود کو زیادہ پرعزم اور منظم ثابت کیا ہے۔