بدھ‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

لیبیا کے سابق حکمران معمر قذافی کے چھوٹے بیٹے الساعدی القذافی اور بیوہ صفیہ فرکاش اسوقت کہاں اورکس حال میں ہیں، مطلق العنان حکمرانوں کے زوال کے بعد کی ایسی داستان کہ جان کر ہر کوئی کانپ اٹھے

datetime 11  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

طرابلس (نیوز ڈیسک)لیبیا کے مقتول لیڈرکرنل معمر قذافی کی بیوہ صفیہ فرکاش نے اقوام متحدہ کے جنیوا میں انسانی حقوق ہائی کمیشن کو شکایت کی ہے کہ لیبیا کے حکام نے اس کے بیٹے الساعدی القذافی کی رہائی کے عدالتی فیصلے پرعمل درآمد سے انکار کردیا ہے۔قذافی خاندان کے وکیل خالد الزایدی نے عرب ٹی وی کو بتایاکہ صفیہ فرکاش کی طرف سے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل

کو دی گئی درخواست میں لیبیا کی عین زارہ نامی جیل کے میں قید اپنے بیٹے الساعدی القذافی کی فوری رہائی کی اپیل کی ۔ انہوں نے ھاشم علی بشر اور ھیثم احمد عبداللہ القبائلی المعروف ھیثم التاجروی کو الساعدی کی رہائی میں رکاوٹ کا ذمہ دار قرار دیا ۔درخواست میں کہا گیا کہ عدالت نے الساعدی القذافی پر عاید الزامات بے بنیاد قرار دیتے ہوئے انہیں بری کردیا مگر جیل حکام عدالتی احکامات پرعمل درآمد میں ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔خیال رہے کہ ھاشم علی بشر لیبیا کی قومی وفاق حکومت کے سربراہ فائز السراج کے سیکیورٹی مشیر جب کہ ھیثم التاجوری طرابلس انقلابی بریگیڈ سے منسلک ہیں اور یہ گروپ طرابلس کے بیشتر علاقوں پر قابض ہے۔قذافی فیملی کے وکیل الزایدی کا کہناتھا کہ الساعدی القذافی کی بریت کے بعد اسے ظالمانہ قید میں رکھنا بین الاقوامی قوانین کی رو سے سنگین جرم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوانی انسانی حقوق چارٹر کے آرٹیکل نو کے تحت عدالت کی طرف سے بری ہونے والے کسی بھی شخص کوحراست میں رکھنا نہ صرف عدالتی امورمیں مداخلت بلکہ بین الاقوامی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔واضح رہے کہ لیبیا کے مقتول لیڈر معمر قذافی کے بڑے صاحبزادے سیف الاسلام القذافی نے ملک میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے اور ملک میں اصلاحات کا نیا نظام متعارف کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

عرب ٹی وی کے مطابق لیبیا میں صدارتی انتخابات سے چھ ماہ قبل سیف الاسلام قذافی نے کہا کہ وہ مستقبل کا نیا ویڑن پیش کریں گےاور تمام شعبوں میں جامع اصلاحات کا نظام متعارف کرائیں گے۔سیف الاسلام نے اپنے سیاسی اور اصلاحاتی پروگرام کی نگرانی کے لیے ایمن ابو راس کو ذمہ داری سونپی ہے۔سابق مقتول لیبی لیڈر کے بیٹے کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے سے متعلق اعلان کے

حوالے سے بات کرتے ہوئے انسانی حقوق کے رہ نما خالد الغویل نے کہا کہ سیف الاسلام ملک میں جامع اصلاحات لانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ الغویل نے کہا کہ سیف الاسلام لیبیا کو موجودہ انارکی سے نکالنے، قومی مصالحت اور پورے لیبیا کو متحد کرنے کے لیے سیاسی پروگرام پیش کرنا چاہتے ہیں۔خیال رہے کہ مقتول کرنل معمر قذافی کے دوسرے بیٹوں کے برعکس سیف الاسلام القذافی جیل سے رہائی کے بعد سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے بیانات جاری کرتے رہے ہیں مگرعملی طور پر وہ تاحال سیاسی اکھاڑے میں نہیں اترے۔ انہیں گذشتہ برس پارلیمنٹ کی جانب سے قذافی دور کے قید کیے گئے افراد کے عام معافی کے قانون کے بعد جیل سے رہا کیا گیا تھا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…