واشنگٹن(آئی این پی )ٹرمپ انتظامیہ نے چینی ساختہ 200 بلین مالیت کی 5 ہزار مصنوعات پر محصول کی شرح کو 10 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد نے کا فیصلہ کیا ہے، ٹرمپ انتظامیہ شرح ٹیکس بڑھا کر بیجنگ پر دباؤ ڈالنا چاہتی ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے چینی ساختہ 200 بلین مالیت کی 5 ہزار مصنوعات پر محصول کی شرح کو 10 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کر دے گی۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ ، چین کے لئے جوابی کاروائی کے طور پر متوقع 10 فیصد اضافی کسٹم ڈیوٹی کو 25 فیصد تک بڑھانے کا پروگرام رکھتے ہیں۔ذرائع کو پوشیدہ رکھتے ہوئے بلومبرگ اور سی این این کی شائع کردہ خبر میں دعوی کیا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ، چینی ساختہ تقریبا 200 بلین مالیت کی 5 ہزار مصنوعات پر محصول کی شرح کو 10 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کر دے گی۔دو طرفہ کسٹم ڈیوٹی کی وجہ سے کشیدہ تعلقات اور منجمد مذاکرات کے بعد ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے کا مقصد بیجنگ انتظامیہ پر دباو میں اضافہ کرنا ہے ۔ توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں فیصلے کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔صدر ٹرمپ کے 18 جون کو جاری کردہ احکامات کے دائرہ کار میں امریکہ کے تجارتی نمائندہ دفتر USTR کی طرف سے تیار کردہ اور چینی ساختہ 5 ہزار مصنوعات پر مشتمل اس فہرست میں سمندری مصنوعات سے لے کر اسپورٹس دستاونوں تک، قدرتی و کیمیائی منرل سے لے کر سبزیوں اور پھلوں تک اور تمباکو کی مصنوعات سے لے کر گاڑیوں کے ٹائروں تک متعدد مصنوعات شامل ہیں۔واضح رہے کہ ان حالات کو امریکہ اور چین کے درمیان ایک تجارتی جنگ کے آغاز کے طور پر دیکھا جا رہا ہے ۔ یہ حالات 23 مارچ کو ٹرمپ انتظامیہ کے درآمدی اسٹیل اور ایلومینیم کے لئے بالترتیب 25 فیصد اور 10 فیصد اضافی کسٹم ڈیوٹی لگانے سے ہوا۔جوابا چین نے بھی ماہِ اپریل کے آغاز میں امریکی ساختہ 128 مصنوعات پر 15 سے 25 فیصد تک کسٹم ڈیوٹی لگا دی تھی۔