بیجنگ(آئی این پی )چین نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے متعلق معاملات پر پاکستان مناسب طریقے سے نمٹ لے گا، آئی ایم ایف کے اپنے قواعد و ضوابط ہیں اسے ڈکٹیشن کی ضرورت نہیں، چین جنوبی ایشیا میں سرمایہ کاری کیلئے اوبور منصوبہ میں امریکہ سمیت تمام ممالک کو شراکت داری کی دعوت دیتا ہے، چین تمام ممالک کے ساتھ ترقی و خوشحالی کا سفر مل کر طے کرنے کا خواہشمند ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان کینگ شوانگ نے معمول کی پریس کانفرنس میں پاکستان سے متعلق آئی ایم ایف معاملے پر سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے پاکستان مناسب طریقے سے آئی ایم ایف کے معاملات طے کر لے گا۔ آئی ایم ایف کے اپنے قواعد و ضوابط ہیں اسے کسی ملک کی ڈکٹیشن کی ضرورت نہیں۔مائک پومیو نے چینی سرمایہ کاروں کے قرض کی واپسی پر جو کچھ پاکستان کے لئے کہا اسے پاکستان بہتر سمجھتا ہے اور کنٹرول کر سکتا ہے۔ جنوبی ایشیا میں سرمایہ کاری کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ چین جنوبی ایشیا میں سرمایہ کاری کیلئے اوبور منصوبہ میں امریکہ سمیت تمام ممالک کو شراکت داری کی دعوت دیتا ہے۔گینگ شوانگ نے امید ظاہر کی کہ تمام ممالک اپنی سرمایہ کاری کے لئے اور خطے کی ترقی کے لئے آ سکتے ہیں۔ہم سب مل کر علاقے میں عوامی خوشحالی میں حقیقی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ہمیں ملکر علاقائی امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینا چاہئے نہ کہ تنازعات میں الجھنا چاہئے۔دوسری جانب چینی وزیر خارجہ وانگ ای ایشیائی تعاون میں خارجہ وزراء کی میٹنگ کیلئے سنگاپور میں ہیں جہاں وہ متعلقہ ممالک کے غیر ملکی وزراء کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے ۔
چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چین ملائشیا کا دوستانہ پڑوسی اور اہم پارٹنر ہے، حالیہ برسوں میں چین۔ملائیشیا کے تعلقات مزیر بہتری کی جانب گامزن ہیں۔مالدیپ کے ساتھ بھی چین کے دیرینہ اور مضبوط بنیادوں پر استوار تعلقات ہیں۔ ایرانی کومسلر نے کہا کہ امریکا سے مذاکرات کا مناسب وقت نہیں ہے۔ واضح رہے کہ قبل ازیں امریکا کے سیکرٹری خارجہ مائیک پومپیو نے خبردار کیا ہے کہ امریکا انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی جانب سے
پاکستان کو بیل آؤٹ پیکج دینے کے معاملے کاباریک بینی سے جائزہ لے رہا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق پاکستان چین کے ساتھ ون بیلٹ ون روڈ منصوبے میں اہم شراکت دار ہے اور اس وقت اسے معاشی مشکلات سے نکلنے کیلئے بیل آؤٹ کی سخت ضرورت ہے۔امریکی ٹی وی سی این بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے مائیک پومپیو نے کہا کہ
کوئی غلطی نہ کریں ہم دیکھ رہے ہیں کہ آئی ایم ایف کیا کرتا ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ امریکا اور پاکستان کے درمیان باہمی مفادات کے تعاون کے معاملات کو خوش آمدید کہیں گے۔انہوں نے کہاکہ چینی بونڈ رکھنے والوں اور خود چین کو قرضوں کی واپسی کے لیے آئی ایم ایف ٹیکس ڈالر استعمال نہیں ہوں گے ، خیال رہے کہ آئی ایم ایف کی فنڈنگ امریکی ڈالر سے منسلک ہے۔