بیجنگ(آئی این پی ) چین میں گذشتہ روز بین الاقوامی آرمی گیمز 2018شروع ہو گئیں،پاکستانی فوج چین میں منعقدہ بین الاقوامی آرمی گیمز2018میں شرکت کر رہی ہے ، روس، بیلا روس سمیت 10غیر ملکی افواج آرمی گیمز میں شرکت کریں گی ، آرمی گیمز میں شوٹنگ کے مقابلے ، انفنٹری کی حربی گاڑیاں اور فضائیہ کیلئے صاف آسمان میں خصوصی شرکت کرے گی جس کی میزبانی چین کر رہا ہے ۔ بحریہ کی جنگی مشقیں بھی کی جائیں گی
جس کو بین الاقوامی آرمی گیمز کا پہلی بار حصہ بنایا گیا ہے ۔ ان بین الاقوامی آرمی گیمز کا مقصد جنگی صلاحیتوں کو جانچنا ، مشترکہ منصوبہ بندی ، پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرنا ہے چین کے میجر جنرل لی جیان جن نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چینی لبریشن آرمی مختلف ممالک کیساتھ اپنے تجربات اور صلاحیتوں کو شیئر کرنا چاہتی ہے ۔ پاکستان آرمی کے لیفٹیننٹ کرنل کامران ظہیر نے اس موقع پر کہا کہ پاکستانی آرمی وفد پہلی مرتبہ چین کی میزبانی سے لطف اندوز ہوگا اور مقابلے میں بھرپور کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا ۔ چین اور پاکستان کی دوستی نہایت مضبوط ہے ۔ ایرانی برگیڈیئر جنرل خسرو کو میری نے کہا کہ چینی لبریشن آرمی سے متاثرہیں ، چین کی فوج ایک مضبوط، منظم اور بہترین تربیت یافتہ فوج ہے ، چین نے اسلحہ سازی میں بہترین ترقی کی ہے اوراعلیٰ معیاراپنایا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان بین الاقوامی گیمز کے ذریعے تعلقات میں اضافہ ہوگا ۔ روسی جنرل الیگزینڈرلینسو وو نے کہا کہ اس طرح کی تفریحات وتقریبات حصہ بننے والے ممالک مابین تعلقات کے فروغ کا باعث بنتے ہیں ۔ا مید ہے روس گیمز میں اچھا تاثر دینے میں کامیاب ہوگا اور دوسرے ممالک کو بھی مائل کرنے میں کامیاب ہوگا ۔ چین ان سات ممالک میں سے ایک ہے جنہوں نے اگست2011میں روس میں منعقدہ گیمز میں حصہ لیا تھا ، ان ممالک میں چین ،روس ، قازقستان ، آرمینیا ، آذربائیجان اور ایران شامل ہیں جنہوں نے ان بین الاقوامی تاریخی گیمز میں شرکت کی ۔