تل ابیب(این این آئی)ایک ایسے وقت میں جب صہیونی ریاست نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے دو ملین عوام کے گرد گھیرا تنگ کر رکھا ہے اور روز مرہ کی بنیاد پر اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ بھی جاری ہے، اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھونے غزہ کی پٹی کے لیے ایک نیا سیاسی فارمولہ پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبروں میں بتایا گیا۔
غزہ کی پٹی کے حوالے سے نیا سیاسی فارمولہ تیاری کے آخری مراحل میں ہے۔ غزہ کے حوالے سے مجوزہ سیاسی پلان پر اقوام متحدہ، مصر، اسرائیل، فلسطینی اتھارٹی اور حماس نے باہمی صلاح مشورے سے کام کیا ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ غزہ کے حوالے سے مجوزہ سیاسی منصوبے کے اہم نکات میں فریقین کے درمیان عام جنگ بندی، جنگ سے تباہ حال غزہ کی تعمیر نو، غزہ پر عاید کردہ اسرائیلی پابندیوں کا خاتمہ اور غزہ کی زمام کار حماس کے ہاتھ سے لے کر فلسطینی اتھارٹی کے سپرد کرنا جیسے اہم امور شامل ہیں۔فلسطینی سفارت کاروں کے مطابق اقوام متحدہ کے امن مندوب برائے مشرق وسطیٰ نیکولائی ملاڈینوف نے حالیہ ایام میں غزہ کی پٹی کے متعدد بار دورے کیے ہیں۔ وہ حماس اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں کمی لانے کے لیے متحرک ہیں۔درایں ثناء حماس کے نائب صدر خلیل الحیہ نے ایک بیان میں غزہ پر عاید کردہ اسرائیلی پابندیوں کے خاتمے اور اسرائیلی حملوں کی روک تھام کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کا خیر مقدم کیا ہے۔