ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

شامی فوج کا درعا کے بعض حصوں پر کنٹرول ‘ ملکی پرچم لہرا دیاگیا

datetime 13  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

درعا (انٹرنیشنل ڈیسک)اردن کی سرحد کے قریب واقع درعا ہی وہ شہر جہاں سے چھ برس قبل شامی صدر بشار الاسد کے خلاف مزاحمتی تحریک شروع ہوئی تھی۔شام کے سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق ملکی فوج نے اردن کی سرحد کے قریب واقع بڑے شامی شہر درعا کے بعض حصوں کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد اس پر ملکی پرچم لہرا دیا ہے۔ درعا شہر گزشتہ کئی برسوں سے باغیوں کے قبضے میں تھا۔

اس کامیابی کو شامی صدر بشار الاسد کی ایک بڑی فتح قرار دیا جا رہا ہے۔ کیونکہ یہی وہ شہر ہے جہاں سے چھ برس قبل شامی صدر کے خلاف مزاحمتی تحریک شروع ہوئی تھی۔خبر رساں ادارے روئٹرز نے شام کے سرکاری ٹیلی وژن کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملکی فوج نے درعا کے مرکزی پوسٹ آفس کے قریب یہ پرچم لہرایا۔ پوسٹ آفس وہ واحد حکومتی عمارت ہے جو درعا شہر کے اس حصے میں واقع ہے جو گزشتہ کئی برسوں سے باغیوں کے قبضے تھا۔ 2011ء میں بغاوت شروع ہونے کے کچھ عرصے بعد ہی یہ حصہ باغیوں کے قبضے میں چلا گیا تھا۔ اس خانہ جنگی کے سبب شام میں لاکھوں افراد ہلاک جبکہ 11 ملین سے زائد گھر بار چھوڑ کر مہاجرت پر مجبور ہوئے۔روئٹرز کے مطابق صوبہ درعا میں شامی فوج نے روسی فضائی مدد کے ساتھ گزشتہ تین ہفتوں کے دوران صوبہ درعا میں کئی مقامات کا کنٹرول حاصل کیا ہے۔ اْردن اور اسرائیل کی سرحد کے قریب واقع صوبہ درعا میں مغربی ممالک کے حمایت یافتہ باغیوں کا قبضہ تھا۔ تاہم شامی فوج بغیر کی خاص مزاحمت میں ان علاقوں میں آگے بڑھتی رہی ہے۔صوبہ درعا میں شامی فوج نے روسی فضائی مدد کے ساتھ گزشتہ تین ہفتوں کے دوران صوبہ درعا میں کئی مقامات کا کنٹرول حاصل کیا ہے۔امید کی جا رہی ہے کہ شام کے جنوب مغربی حصے میں اس شامی فوجی کارروائی میں اب گولان ہائٹس کے علاقے میں موجود باغیوں کے زیر قبضہ حصوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔ گولان ہائٹس اسرائیل کے قبضے میں ہیں اور اسرائیل کی طرف سے کہا جا چکا ہے کہ وہ شامی فوج کی کسی ایسی کوشش کی مخالفت کرے گا۔دوسری جانب روسی فوج کے اہلکار بھی درعا پہنچ گئے ہیں۔ وہ اس شہر میں موجود باغیوں سے امن مذاکرات کر کے انہیں قائل کریں گے کہ وہ شہر کا قبضہ چھوڑ کر پیچھے ہٹ جائیں تا کہ دمشق حکومت کی عمل داری قائم ہو سکے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…