اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

جیت کے بعد طیب اردگان نئی مشکل میں پھنس گئے ،حامی پارلیمنٹ کیلئے حریف سیاسی جماعت پر انحصار کرنا ہوگا،دلچسپ صورتحال

datetime 8  جولائی  2018 |

انقرہ(نیوز ڈیسک) ترکی میں صدارتی انتخابات کے بعد نو منتخب ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے حلف اٹھانے کا سلسلہ جاری ہے لیکن صدر طیب اردگان کو پارلیمنٹ میں مجموعی اکثریت حاصل کرنے کے لیے اپنی حریف سیاسی جماعت نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی (ایم ایچ پی) پر انحصار کرنا ہوگا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طیب اردگان کی حکمراں جماعت جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی (اے کے پی) پارلیمانی انتخابات میں صرف 295 نشستیں حاصل کرسکی تھی جبکہ ایم ایچ پی نے بہترین کارکردگی کی بنیاد پر 49 نشستیں حاصل کیں۔واضح رہے کہ 24 جون کو منعقد صدارتی انتخابات میں طیب اردگان کو 53 فیصد جبکہ ان کے قریبی حریف محرم انسے کو 31 فیصد ووٹ ملے۔ترکی کے نئے آئین کے تحت صدر کو زیادہ اختیارات حاصل ہوں گے جس پر ناقدین کی تنقید کا سلسلہ وفقے وفقے سے جاری ہے۔سیاسی ماہرین کے مطابق ایم ایچ پی، خارجہ پالیسی اور کردش تنازعے پر اے کے پی کو مشکل وقت دے سکتی ہے۔پارلیمنٹ میں اپوزیشن کا کردار سیکولر جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی (سی ایچ پی) ادا کرے گی جس نے 146 نشستیں حاصل کیں تھی۔کردش حامی جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (ایچ ڈی پی) کی اعلیٰ قیادت کو حراست کا سامنا رہا، تاہم اب وہ 7 نشستیں حاصل کرکے دوسری بڑی اپوزیشن بن کر ابھری۔اس سے قبل طیب اردگان نے اپنی پارٹی کو ملک کی سب سے بڑی پارٹی قرار دیا تھا لیکن پارلیمنٹ میں اردگان کو اپنی بالا دستی قائم رکھنے کے لیے کسی ایک سیاسی حریف سے اتحاد کرنا پڑے گا۔خیال رہے کہ ترکی کے انتخابات کے لیے 5 کروڑ 60 لاکھ مقامی شہریوں اور 30 لاکھ دیگر ممالک میں مقیم ترک شہریوں کو حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے رجسٹر کیا گیا تھا۔ترکی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک ساتھ پارلیمانی اور صدراتی انتخابات منعقد ہوئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…