صنعاء(انٹرنیشنل ڈیسک) یمن میں حوثی ملیشیا نے اپنے ایک رہ نما کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے۔ادھر البیضاء ، مغربی ساحل، تعز اور شمالی لحج کے محاذ پر یمنی فوج اور عوامی مزاحمت کاروں کے ساتھ شدید لڑائی میں اور اتحادی طیاروں کے فضائی حملوں میں 70 کے قریب حوثی ہلاک ہو گئے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حوثیوں کے سیاسی بیورو کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیاکہ مارا جانے والا عبدالناصر الجنیدی 2016ء میں کویت مذاکرات میں حوثیوں کے وفد کا رکن تھا۔
اس کا تعلق یمن کے جنوبی صوبے شبوہ سے ہے۔حوثی ملیشیا نے الجنیدی کے مارے جانے کی تاریخ اور وقت کا تعیّن نہیں کیا تاہم ذرائع کا غالب گمان ہے کہ وہ مئی کے اوائل میں صنعاء میں عرب اتحاد کے فضائی حملوں میں ہلاک ہوا۔ مذکورہ حملوں میں عرب اتحاد کو مطلوب حوثی ملیشیا کے رہ نماؤں کے ایک اجلاس کو نشانہ بنایا گیا۔ادھر البیضاء ، مغربی ساحل، تعز اور شمالی لحج کے محاذ پر یمنی فوج اور عوامی مزاحمت کاروں کے ساتھ شدید لڑائی میں اور اتحادی طیاروں کے فضائی حملوں میں 70 کے قریب حوثی ہلاک ہو گئے۔یمنی فوج کے ایک سینئر کمانڈر کے مطابق کم از کم 25 حوثی البیضاء صوبے میں قانیہ کے محاذ پر اور 30 سے زیادہ حوثی مغربی ساحل کے محاذ پر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ادھر لحج صوبے کے شمال میں بھی گھمسان کی لڑائی جاری ہے۔ اس دوران یمنی فوج نے القبیطہ ، حیفان اور طور الباحہ کے علاقوں میں پہاڑی علاقوں کا کنٹرول واپس لینے کے بعد تعز کے جنوب مشرق میں الراہدہ کے علاقے کی جانب پیش قدمی کی۔القبیطہ میں یمنی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ سرکاری فوج عوامی مزاحمت کاروں نے لحج صوبے کے شمال میں وسیع اراضی کو واپس لے لیا ہے۔ علاوہ ازیں الجوازعہ کے علاقے میں القحوص کے تزویراتی پہاڑی سلسلے اور المرابحہ میں جبل رکیزہ پر کنٹرول حاصل کر لیا گیا۔ اس دوران شدید معرکوں کے نتیجے میں متعدد حوثی باغی ہلاک اور زخمی ہوئے۔