اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)مقبوضہ کشمیر سے انتہائی افسوسناک خبر نے ہر پاکستانی کو غمناک کر دیا، ہر دلعزیز اور نامور صحافی شجاعت بخاری کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا گیا، وادی میں حالات ایک بار پھر کشیدہ، مقامی صحافیوں اور ہیومن رائٹس فورم نے قتل کا ذمہ داری بھارتی فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو قرار دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں حالات ایک بار
پھر اس وقت کشیدہ ہو گئے ہیں جب ہر دلعزیز اور نامور صحافی شجاعت بخاری کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق شجاعت بخاری کو افطار پر جاتے ہوئے نشانہ بنایا گیا، فائرنگ کا واقعہ لال چوک میں پیش آیا، فائرنگ سے شجاعت بخاری کا سیکرٹری بھی شہید ہو گیا۔ کشمیر ہیومن رائٹس فورم نے شجاعت بخاری کے قتل کا ذمہ دار قابض بھارتی فوج ، انٹیلی جنس اور پولیس کو قرار دیتے ہوئےکہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی بند کرے۔واضح رہے کہ امن کے سفیر اور متوازن مزاج کے حامل ’’ رائزنگ کشمیر ‘‘ کے چیف ایڈیٹر شجاعت بخاری کی شہادت پر ہر آنکھ اشکبار ہے،شجاعت بخاری کا شمار مقبوضہ وادی کے ان چند گنے چنے صحافیوں میں ہوتا تھا جو مسلہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعے پرامن انداز میں حل کرنے کے خواہاں تھے۔شجاعت بخاری کے قریبی رفقاء اور کشمیری صحافیوں کے مطابق وہ کشمیریوں کے مخلص اور تحریک آزادی کے حقیقی ہیرو تھے، ان کا پاکستان اور آزادکشمیر بھی آنا جانا تھا اور بیرون ممالک جا کر کشمیر بارے لابنگ بھی کرتے تھے ۔آزادکشمیر کے صحافیوں کی جانب سے شجاعت بخاری کی شہادت کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے آج 15 جون دن گیارہ بجے مرحوم کی نماز جنازہ ادا کرنے اور سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔