اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) لیبیا کے سابق حکمران معمر قذافی جس نے دنیا پر امریکی ڈالر کے غلبے کو چیلنج اور مشرق وسطیٰ میں تیل کے سودے ڈالر کی بجائے کسی اور کرنسی میں طے کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے لیے انہوں نے ’گولڈ دینار‘ کے نام سے ایک نئی کرنسی بنانے کی تجویز بھی دی تھی جو خطے میں تیل کے سودوں کے لیے استعمال ہوتی، مگر وہ اپنے اس منصوبے میں ناکام رہے اور اس پاداش میں امریکہ
نے ان سے اقتدار بھی چھین لیا۔ اب چین نے معمر قذافی کے شروع کیے ہوئے اس کام کو انجام تک پہنچانے کا بیڑہ اٹھالیا ہے۔ بین الاقوامی ماہرین بھی اس حوالے سے اچھی خبر سنا رہے ہیں۔ روسی ٹی وی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹیلی ٹریڈ نامی کمپنی کے فارن ایکسچینج سٹیریٹجسٹ الیگزینڈر ایگوروف نے کہا ہے کہ چین کے پاس وہ کچھ ہے جو معمر قذافی کے پاس نہیں تھا، لہٰذا چین کو اس میں کامیابی حاصل ہو سکتی ہے۔