واشنگٹن(این این آئی)امریکہ میں مئی کے مہینے میں روزگار کے تقریباً سوا دو لاکھ نئے مواقع پیدا ہوئے جس سے ملک میں بے روزگار ی کی سطح 3 اعشاریہ 8 فی صد تک گر گئی ہے جو گزشتہ 18 برسوں کی کم ترین سطح ہے۔امریکی ٹی وی کے مطابق لیبر ڈپارٹمنٹ کی طرف سے جاری ہوئے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ پچھلے سال کے مقابلے میں کارکنوں کے فی گھنٹہ معاوضےمیں2
اعشاریہ 7 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ تاہم تنخواہوں میں اضافے کی شرح بدستور کم رہی جو ایسے حالات میں ، جب بے روزگاری کی سطح بہت کم ہو، تنخواہوں میں بالعموم اضافہ نہیں ہوتا۔رپورٹ میں دیے گئے اعداد و شمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ تقریباً 9 سال سے جاری اقتصادی پھیلاؤ کا سلسلہ بدستور جاری ہے جو ایک ریکارڈ ہے۔ تاہم کاروباری ادارے اور آجر حالیہ عرصے میں عالمی تجارتی تنازعات کے باعث تشویش میں مبتلا ہیں۔جاب مارکیٹ سے امریکی بڑے پیمانے پر فیض یاب ہو رہے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہائی سکول گریجویٹس میں بے روزگاری کی سطح 3 اعشاریہ 9 فی ہے جو 17 سال کی کم ترین سطح ہے، جب کہ سیاہ فام امریکیوں میں بے روزگاری کا تناسب 5 اعشاریہ 9 ہے، جو کم تر سطح کا ایک اور ریکارڈ ہے۔اگرچہ بے روزگاری 18 سال کی کم ترین سطح پر ہے لیکن دوسری جانب زیادہ تر صنعتی اداروں نے تنخواہوں میں کمی کر دی ہے جس سے اکثر امریکیوں کو اپنے بلوں کی ادائیگی اور روزمرہ اخراجات پورے کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں، خاص طور پر ایک ایسے وقت میں جب افراط زر میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ملازمتوں سے متعلق ایک ویب سائٹ کے اکنامک ریسرچ شعبے کی سربراہ مارتھا گمبل کہتی ہیں کہ حقیقت یہ ہے کہ حالیہ مہینوں میں ملازمت پیشہ لوگوں کی تنخواہوں میں کمی آئی ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ آجروں کو کم تنخواہیں دینے پر خوش نہیں ہونا چاہیے۔