جمعرات‬‮ ، 13 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

دبئی بھر میں کھانوں سے بھرے 100سے زائد رمضان فریج رکھ دئیے گئے

datetime 19  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)رمضان المبارک کے آغاز کیساتھ ہی دنیا بھر میں مخیر حضرات کی جانب سے مستحقین کیلئے کافی اہتمام کیا جاتا ہے ۔اسی سلسلے میں دبئی میں بھی دردمند خاندانوں نے اپنے گھر کے باہر کھانے پینے کے اشیا سے بھرے فریج رکھے ہیں جنہیں رمضان فریج کا نام دیا گیا ہے اور اب یہ تیسرا سال ہے جس میں رمضان فریج کی تعداد 100 سے زائد ہوچکی ہے اور ہر روز ان کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔رمضان فریج کا مقصد دبئی

میں مزدور اور غریب طبقے کو کھانے پینے تک رسائی دینا ہے تاکہ وہ رمضان میں سحر اور افطار کے وقت کچھ کھاپی کر اپنے فرائض انجام دے سکیں ۔عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ان تمام فریج کو رجسٹرڈ کیا گیا ہے جس میں ان کی جسامت اور اشیائے خوردونوش کی تفصیل بھی لکھی جارہی ہے۔ فریج گھروں کے باہر واضح مقامات یا پھر عوامی مراکز پر رکھے گئے ہیں تاکہ لوگ وہاں سے اشیائے خوردونوش لے سکیں یا پھر اپنی جانب سے کھانے پینے کی اشیا رکھ سکیں۔معلوم ہوا ہے کہ اس کارِخیر میں دبئی کے رہائشی این ملکاہی نے اہم کردار ادا کیا ہے ۔6افراد کی ٹیم رمضان فریج کے امور سنبھالتی ہے جن میں تعاون، روابط اور سوشل میڈیا پر اس کی تشہیر وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے لیے امارات میں ہلالِ احمر اور دیگر اداروں کی جانب سے لائسنس بھی دیا گیا ہے اور اس کا سلسلہ پہلے روزے سے جاری ہے۔فریجوں کے مقامات کو گوگل نقشوں پر بھی واضح کیا گیا ہے تاکہ کوئی بھی ان کے محلِ وقوع جانتے ہوئے ان سے فائدہ اٹھاسکے۔ اس ضمن میں پورا خیال رکھا گیا کہ ہے کہ کوئی فریج خالی نہ رہے اور اس میں کھانے کو کچھ نہ کچھ ضرور موجود رہے۔ تاہم اس کے ذمے داران پوری سنجیدگی سے یہ عمل انجام دے رہے ہیں۔ ایک فریج میں 150 سے زائد افراد کے لیے

کھانا پینا موجود ہے اور اس کے لیے روزانہ کی بنیاد پر عطیات کی ضرورت ہوتی ہے۔ فریجوں میں جوس، لابان دودھ، پھل، بسکٹ سبزیاں اور دیگر اشیا موجود ہیں لیکن پکے ہوئے گرم کھانے نہیں رکھے جاتے۔رضاکاروں کے مطابق لوگوں کی بڑی تعداد اس کارِ خیر میں شریک ہونے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر کھانے پینے کی اشیا پہنچارہی ہے۔واضح رہے کہ پاکستان میں بھی دیوار مہربان بہت مشہور ہے ۔مختلف شہروں میں جگہ جگہ ان دیوار مہربان پر لوگ کپڑے وغیرہ لٹکا کر جاتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…