واشنگٹن (این این آئی )امریکی حمایت والی افغان حکومت کا اب بھی ملک کے صرف نصف اضلاع پر کنٹرول ہے، حالانکہ امریکی فوج نے ملک میں اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔جرمن ریڈیو کے مطابق یہ بات تنازع کا جائزہ لینے والے امریکی حکومت کے نظرداری پر مامور ادارے نے بتائی ۔افغانستان کی تعمیر نو سے متعلق خصوصی انسپیکٹر جنرل (ایس آئی جی اے آر) کی جانب سے جاری کردہ سہ ماہی رپورٹ میں
کہا گیا کہ گذشتہ سال کے مقابلے میں افغان فوج کی نفری میں بھی خاصی کمی واقع ہوئی ۔انسپیکٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق 31 جنوری 2018ء کی صورت حال یہ تھی کہ سرکش عناصر افغانستان کے 14.5 فی صد اضلاع پر یا تو کنٹرول کرتے ہیں یا پھر اْن پر ان کا اثر و رسوخ ہے؛ جب کہ افغان حکومت کے پاس 56.3 فی صد اضلاع کا کنٹرول ہے اور باقی علاقے متنازع ہیں۔اعلیٰ امریکی فوجی اہلکاروں نے بارہا تسلیم کیا کہ تقریباً 17 برس پرانا تنازع تعطل کا شکار ہے، حالانکہ اگست میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے نئی حکمت عملی کے اعلان کے تحت کچھ کامیابیاں ضرور حاصل ہوئیں۔