نیویارک(نیوز ڈیسک) اقوام متحدہ میں روس کے سفیر وسیلی نیبنزیا نے کہا ہے کہ اگر ٹرمپ حکومت نے کیمیائی گیس کے استعمال کا بہانہ بنا کر شام پر حملہ کیا تو روس اور امریکا کے درمیان جنگ چھڑ سکتی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ میں روس کے سفیر وسیلی نیبنزیا نے
سیکیورٹی کونسل کے بند کمرہ اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال ہماری پہلی ترجیح جنگ کے خطرے کو ٹالنا ہے تاہم اگر کیمیائی گیس کے استعمال کا بھونڈا الزام لگا کر شام پر پیش قدمی کی گئی تو روس سخت مزاحمت کرے گا جس کا ذمہ دار امریکا ہی ہو گا۔وسیلی نیبنزیا نے مزید کہا کہ روس سمجھتا ہے کہ امریکا فضائی حملے کا فیصلہ کر کے عالمی امن کو خطرے میں ڈال رہا ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان جنگ ہو سکتی ہے۔ موجودہ صورت حال انتہائی سنگین ہے اور بد قسمتی سے ہم کسی بھی امکان کو رد نہیں کر سکتے۔ روس کسی بھی قسم کی جارحیت کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔دریں اثناء امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد کردہ سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ میں نے مسلم رہنماؤں کے ساتھ مسلم ممالک میں کام کیا ہے اور سی آئی اے میں 15 مہینے کی مدت میں ہزاروں مسلمانوں کو بچایا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ نہ صرف امریکی شہریوں بلکہ ہر ایک انسان پر یہ لازم ہے کہ وہ جس بھی مذہب یا عقیدے سے تعلق رکھتا ہو انتہا پسندی سے دور رہے،انہوں نے کہاکہ جس علاقے سے مسلمانوں کا تعلق ہو وہاں یہ دیکھا جائے کہ دہشت گردی کے کیا حالات ہیں تو اس کا مطلب کوئی خاص جگہ نہیں ہے، یہ ایک فرض سے زیادہ ایک موقع ہے کہ جب کسی خاص مذہب سے تعلق رکھنے والے کی خصوصیات بتائی جائیں۔