دبئی(سی پی پی)متحدہ عرب امارات میں دو خواتین نے یہ تہیہ کیا ہے کہ وہ آئندہ ایک ماہ کے لیے کچرے سے بنے ہوئے کپڑے پہن کر ہر کام کریں گی ۔ مزید تفصیلات کے مطابق دونوں خواتین مارٹیہ پیٹرز اور مارسکا نیل سے مقامی میڈیا نے پوچھا کہ انھوں نے یہ کپڑے کیوں پہن رکھے ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ وہ لوگوں کو یہ بات بتانا چاہتی ہیں کہ وہ روزانہ کی بنیادپرکس قدر کچرا پیدا کرتے ہیں اور اس سے انکا کتنا نقصان ہوتا ہے ۔
خلیج ٹائمز کے مطابق انہوں نے نوٹس کیا کہ مارسکا نیل کے کپڑے کچرے سے بھرے ہوئے تھے جبکہ مارٹیہ پیٹرز کے کپڑوں میں تھوڑا سا کچرا تھا ۔ خلیج ٹائمز نے اس کی وجہ پوچھی تو مارٹیہ پیٹرز نے بتایا کہ وہ کچرا پھینکنے میں احتیاط کرتی ہے اور جو چیزیں دوبارہ استعمال ہو سکتیں ہیں وہ انھیں دوبارہ استعمال کرتی ہے جبکہ مارسکا نیل کچرا پھینکنے میں احتیاط نہیں برتتی اور نہ ہی دوبارہ استعمال کے قابل چیزوں کو دوسری دفعہ استعمال کرتی ہے ۔مارٹیہ پیٹرز اور مارسکا نیل نے بتایا کہ انہوں نے 22 مارچ Earth hour day کو یہ کپڑے پہنے تھے اور وہ انھیں 22 اپریل ارتھ ڈے تک پہنے رکھیں گیں۔ وہ دونوں مل کر لوگوں کو بتانا چاہتی ہیں کہ کس طرح سے دوبارہ استعمال ہونے والی اشیا کو دوبارہ استعمال کرکے ماحول کو آلودگی سے بچایا جا سکتا ہے ۔