ہفتہ‬‮ ، 22 فروری‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر میں 8سالہ بچی سے اغواءکے بعد مندر میں اجتماعی زیادتی ، پھر جنگل میں لے جا کر قتل کئے جانے کا دلخراش واقعہ ۔۔ہندو درندوںنے دراصل یہ گھنائونی حرکت کیوں کی ؟ ایسا انکشاف کہ پوری دنیا لرزکر رہ گئی

datetime 12  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)رواں برس جنوری میں مقبوضہ کشمیر میں بکروال کمیونٹی کی ایک 8سالہ بچی کا زیادتی کے بعد لرزہ خیز قتل مسلمانوں سے علاقہ خالی کرانے کی کوشش نکلا۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں سال جنوری میں مقبوضہ کشمیر میں بکروال کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی8سالہ بچی کو کٹھوا کے علاقے رسانہ سے 10 جنوری کو اغوا کرنے

کے بعد ایک ہفتے تک مبحوس رکھا گیا، اس دوران شور شرابے اور بچی کی مزاحمت سے بچنے کیلئے اسے نشہ آور ادویات دی گئیں اور پھر گاؤں کے مندر میں 6 افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد اس کا گلا دبا دیا، بعدازاں بچی کو نیم مردہ حالت میں ایک جنگل میں لے جایا گیا اور وہاں اس کے سر پر ایک بڑا پتھر مار کر قتل کردیا گیا۔ بچی سے اجتماعی زیادتی اور لرزہ خیز قتل کے خلاف کشمیری مسلمانوں نے مظاہرے کیے تھے، جن میں ملزموں کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ بھارتی ٹی وی رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کی گئی 15 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ میں کہا گیاکہ بچی کا اغوا، زیادتی اور قتل ایک ‘سوچا سمجھا منصوبہ تھا، جس کا مقصدبکروال مسلم کمیونٹی کو یہاں سے نکالنا تھا. پولیس چارج شیٹ کے مطابق بچی سے زیادتی کرنے والے 6 افراد میں سے 2 ایسے بھی تھے، جنہیں خاص طور پر اپنی جنسی ہوس پوری کرنے کے لیےدوسری جگہ سے بلوایا گیا تھا۔پولیس کے مطابق جس مندر میں بچی سے زیادتی کی گئی، اس کے نگران سنجی رام نامی شخص نے واقعےکی آڑ میں ہندوؤں کو اُکسایا جبکہ معاملہ دبانے کے لیے پولیس کو ڈیڑھ لاکھ روپے رشوت بھی دی۔واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فوج کے مظالم عروج پر ہیں اور ایک ماہ کے دوران بھارتی قابض فوج نے 25کے قریب کشمیری نوجوانوں کو شہید کر چکی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…