نیویارک(این این آئی)ایک تازہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جدید انسان موجودہ سعودی عرب میں 85 ہزار سال قبل آباد تھے۔میڈیارپورٹس کے مطابق حال ہی میں وہاں سے ملنے والی انسانی انگلیوں کی ہڈیوں کی آئیسوٹوپ تکنیک سے جانچ کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے۔ان کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ جدید نوع انسان کی انگلیوں کی ہڈیاں ہیں۔یہ دریافت اور اس سے قبل اسرائیل،
چین اور آسٹریلیا میں ملنے والے باقیات ایسے شواہد ہیں جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ بنی نوع انسان پونے دو لاکھ سال قبل افریقہ سے باہر وسیع علاقوں میں پھیل گئے تھے۔پہلے یہ خیال تھا کہ 60 ہزار سال سے پہلے بنی نوع انسان افریقہ کے باہر نہیں گئے تھے۔اس سے قبل سرزمین عرب میں ہونے والی کھدائی میں ایسے اوزار ملے تھے جن کے بارے میں یہ کہا گیا تھا کہ ابتدائی بنی نوع انسان نے ان کا استعمال کیا ہو گا لیکن ان کی کھوپڑیوں کے شواہد نہیں ملے تھے۔سعودی عرب کے علاقے الوسطی میں کام کرنے والے محققین کو انگلیوں کی تین ہڈیوں میں سے درمیانی ہڈی ملی ہے۔ اس کے علاوہ اس انسان کے باقیات نہیں ملی ہیں۔آکسفورڈ یونیورسٹی کے محقق نے بتایاکہ ہم لوگ بہت خوش قسمت ہیں۔ عام طور پر اگر آپ کسی کا ایک حصہ پاتے ہیں تو آپ اس کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔ لیکن یہاں یہ ہڈی بالکل منفرد ہے۔اس میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ نیڈرتھل کے مقابلے میں جدید نوع انسان سے زیادہ مشابہ تھا کیونکہ نینڈرتھل کے ہاتھوں کی انگلیاں چھوٹی اور چپٹی ہوتی تھیں۔اس مقام پر پائی جانے والی دوسری چیزوں سے عہد کا اندازہ لگانے کے لیے دو مختلف تکنیک کے استعمال سے کیا گیا۔سعودی عرب کا موسم 85 ہزار سال پہلے آج سے بہت مختلف ہوا کرتا تھا۔