اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بیرون ملک روزگار کے لیے جانے والوں پریوں تو کئی شرائط عائد کی جاتی ہیں لیکن اب مشرق وسطیٰ میں نوکری کے لیے جانے والی خواتین پر ایک ایسی شرمناک شرط عائد کیے جانے کا انکشاف منظرعام پر آ گیا ہے کہ سن کر ہی آدمی شرم سے لال ہو جائے۔برطانوی اخبار دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق سری لنکا میں ٹریول ایجنٹ عرب ممالک جانیوالی
خواتین کو حکم دیتے ہیں کہ وہ عرب ممالک میں نوکری کیلئے جانے سے کچھ عرصہ قبل ہی مانع حمل ادویات کا استعمال شروع کر دیں۔ اس حوالے سے ایک ایجنٹ کا کہنا ہے کہ ’’ہم عرب ممالک میں ان خواتین کی خدمات حاصل کرنے والوں کو گارنٹی دیتے ہیں کہ وہاں جانے کے بعد تین ماہ تک یہ حاملہ نہیں ہوں گی. ان خواتین کو گھریلو ملازم کی نوکری کے لیے بھیجا جاتا ہے اور جو خاتون حاملہ ہو اسے وہاں نوکری پر نہیں رکھا جاتا، جس کی وجہ سے ہم خواتین کو جانے سے پہلے ہی مانع حمل ادویات کے استعمال کی ہدایت کرتے ہیں.‘‘مائیگرنٹس نیٹ ورک کی کوارڈی نیٹر راہینی بھاسکرن کا کہنا تھا کہ ’’ایجنٹ خواتین کو ادویات کھانے کے حکم کے علاوہ خود بھی مانع حمل ٹیکے لگواتے ہیں. ان خواتین کو یہ معلوم تک نہیں ہوتا کہ انہیں یہ ٹیکے کیوں لگائے جا رہے ہیں. اس کے علاوہ ان ایجنٹوں کے ہاتھوں ان خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی بھی معمول کی بات ہے. اکثر خواتین تو سمجھتی ہیں کہ باہر جانے کے لیے ایجنٹوں کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنا لازمی ہے.واضح رہے کہ اس سے قبل فلپائن کی جانب سے عرب ممالک میں اپنی خواتین ورکرز کے حوالے سے انکشاف سامنے آیا تھا کہ ان کو جنسی زیادتی کانشانہ بنائے جانے کے بعد قتل کر دیا جاتا ہے۔ دوسری جانب یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ عرب ممالک میں فلپائن کی حکومت کی جانب سے الزام عائد کئے جانے کے باوجود فلپائنی خواتین کی مانگ میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور عرب ممالک میں فلپائنی خواتین کو گھریلو ملازمت کے علاوہ دیگر شعبوں میں بھی بھرتی کا عمل جاری ہے۔