نیویارک(این این آئی)اقوام متحدہ کی ایک اعلیٰ اہلکار نے کہاہے کہ میانمار کی حکومت کے اصرار کے باوجود ہمسایہ ملک بنگلہ دیش میں پناہ لینے والے لاکھوں روہنگیا مہاجرین کی میانمار کی ریاست راکھین واپسی کے لیے حالات ابھی تک سازگار نہیں ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی ایک اعلیٰ اہلکار نے اپنے ایک بیان میں واضح طور پر کہہ دیا کہ ان مہاجرین کی راکھین واپسی کے لیے حالات ابھی تک بالکل سازگار نہیں ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی بنیادوں پر امدادی کارروائیوں کے رابطہ دفتر کی نگران خاتون اہلکار اور عالمی ادارے کی نائب سیکرٹری جنرل اْرزْولا میولر نے کہا کہ راکھین میں حالات ابھی تک اتنے سازگار نہیں کہ روہنگیا مہاجرین رضاکارانہ طور پر لیکن عزت کے ساتھ اور دیرپا بنیادوں پر واپس لوٹ سکیں۔عالمی ادارے کی نائب سیکرٹری جنرل نے میانمار کے اپنے چھ روزہ دورے کے اختتام پر، جس دوران وہ راکھین بھی گئیں،اس موقع پر گفتگومیں انہوں نے کہاکہ میانمار حکومت کو لازمی طور پر ان انتہائی اہم اور فیصلہ کن لیکن ابھی تک حل طلب امور کا کوئی حل نکالنا ہو گا کہ روہنگیا مہاجرین اپنی واپسی کے بعد آزادانہ طور پر نقل و حرکت کر سکیں اور انہیں ریاست کی طرف سے دی جانے والی معمول کی شہری سہولیات سمیت روزگار کی منڈی اور سماجی انضمام کے عمل تک بھی رسائی حاصل ہو۔