پیرس (نیوز ڈیسک) مشہور فرانسیسی کاہن نوسٹراڈیمس جس کی موت 1566ء میں ہوئی مگر اس نے مستقبل کے بارے میں جو ہزاروں پیشگوئیاں کیں وہ آج تک لوگوں کے لئے حیرت کا باعث بن رہی ہیں۔ نوسٹرا ڈیمس کی یہ پیشگوئیاں چار سطری نظموں کی صورت میں ہیں جنہیں لیس پرافرٹیز کے نام سے 10 مجموعوں میں شائع کیا گیا ہے۔
اس کے تیسرے مجموعے کی 81 ویں نظم کو بہت سے لوگوں نے امریکہ کے 2016ء میں ہونے والے انتخابات اور اس کے نتائج کی جانب واضح اشارہ قرار دیا ہے۔ نوسٹرا ڈیمس نے اس پیش گوئی میں کہا کہ ایک عظیم بے شرم، بے باک جھگڑالو شخص آئے گا اور فوجوں کا حاکم مقرر ہوگا، اس کے جھگڑے ایسے شدید ہوں گے کہ قومیں اور ملک اس کی وجہ سے کٹ جائیں گے اور خوف کے باعث لوگوں کے رابطے منقطع ہوجائیں گے۔ تجزیہ کاروں کا اس پیشگوئی کے بارے میں کہنا ہے کہ اس کو جس زاویے سے بھی دیکھا جائے یہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بارے میں ہے جو کہ امریکہ افواج کے کمانڈر ان چیف بھی ہیں۔ نوسٹرا ڈیمس کی پیشگوئی کے مطابق ایک بے شرم، بے باک اور جھگڑالو شخص دنیا کی سب سے بڑی فوج کا حاکم بن چکا ہے اور اس کے جھگڑے بھی دنیا بھر میں شروع ہو چکے ہیں۔ اگر فرانسیسی کاہن نوسٹراڈیمس کی بات پر یقین کر لیا جائے تو پھر دنیا کو تیار ہو جانا چاہیے کہ آنے والے وقت میں ٹرمپ کے ہاتھوں اس دنیا کا برا حال ہونے والا ہے۔ کئی لوگ تو امریکہ روس مخاصمت اور چین کے ساتھ بحیرہ جنوبی چین کے سمندری علاقے پر جھگڑے کو پہلے ہی تیسری عالمی جنگ کا پیش خیمہ قرار دے رہے ہیں۔ اس نے مستقبل کے بارے میں جو ہزاروں پیشگوئیاں کیں وہ آج تک لوگوں کے لئے حیرت کا باعث بن رہی ہیں۔ نوسٹرا ڈیمس کی یہ پیشگوئیاں چار سطری نظموں کی صورت میں ہیں جنہیں لیس پرافرٹیز کے نام سے 10 مجموعوں میں شائع کیا گیا ہے۔