لاہور (این این آئی) پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن (پنجاب) کے سابق چےئرمین چوہدری افتخار مٹو، سابق چےئرمین میاں ریاض احمد و سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی ممبر عاطف عبدالغفار نے کہا ہے کہ حکومت کی ناقص ایکسپورٹ پالیسیوں کیوجہ سے بھارت نے پاکستان کو افغانستان کی منڈی میں بھی مات دے دی ہے ۔بھارت نے چاہ بہار بندرگاہ پر 1 لاکھ 10 ہزار ٹن گندم پہنچا دی ہے
جہاں سے وہ گندم زمینی راستے افغانستان ایکسپورٹ کی جائے گی ۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز اپنے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے اس وقت بھی صرف پنجاب میں پچھلے 3 سالوں سے تقریباً 37 لاکھ ٹن گندم کے فاضل ذخائر موجود ہیں جبکہ نئی گندم کی فصل کی آئندہ چند روز میں خریداری شروع ہو جائے گی ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو چاہیے کہ گندم کے نرخ انٹر نیشنل مارکیٹ میں گندم کے نرخوں کے برابر مقرر کرتی اس سے عوام کو بھی سستا آٹا دستیاب ہوتا اور ایکسپورٹر کو بھی فاضل گندم ایکسپورٹ کرنے میں آسانی ہوتی جس سے خود حکومت کو اربوں روپے کی سبسڈی دینے کی ضرورت ہی پیش نہ آتی ۔انہوں نے کہاکہ اس وقت ایک ہی ملک میں گندم کے دو طرح کے ریٹ چل رہے ہیں سندھ اور پنجاب کی گندم کی قیمتوں میں نمایاں فرق موجود ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں گندم کی قیمت عالمی منڈ ی میں گندم کی قیمتوں سے کہیں زیادہ ہونے کی وجہ سے ہماری روایتی مارکیٹ افغانستان پر روس کی وسطی ریاستوں اور بھارت نے اپنا قبضہ جما لیا ہے، جبکہ ہمارے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستانی عوام مہنگا آٹا کھانے پر مجبور ہیں ۔