نئی دہلی(این این آئی)ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی کی مدھیہ پردیش میں ریاستی حکومت نے کمپیوٹر بابا کہلانے والی ایک شخصیت سمیت پانچ سادھوؤں کو وزیر مملکت (جونیئر وزیر) کا درجہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ اپوزیشن نے اس پر سخت تنقید کی ہے۔یہ پہلا موقع ہے کہ مدھیہ پردیش میں سادھوؤں کو جونیئر ریاستی وزیر کا درجہ دیا گیا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق صوبائی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک نوٹیفیکیشن میں کہا گیا کہ ریاست کے مختلف علاقوں اور بالخصوص نرمدا ندی کے کنار ے شجر کاری، آبی تحفظ اور صفائی ستھرائی
کے امور پر عوام میں بیداری کے لیے مسلسل مہم چلانے کی خاطر ایک خصوصی کمیٹی قائم کی گئی ہے۔ اس کمیٹی میں شامل پانچ خصوصی اراکین نرمدا نند مہاراج، ہری ہرانند مہاراج، بھیّومہاراج، کمپیوٹربابا اور یوگیندر مہنت کو وزیر مملکت کا درجہ دیا گیا ہے۔اس ریاستی فیصلے کے سیاسی مضمرات بھی یقینی ہیں۔ حکومت کے اس عجیب و غریب فیصلے پر اپوزیشن جماعتوں اور بالخصوص کانگریس پارٹی نے شدید نکتہ چینی کی ہے اور اسے اسی سال کے اواخر میں ہونے والے ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں سیاسی فائدہ اٹھانے نیز ان ہندو مذہبی رہنماؤں کے منہ بند کرنے کی ایک کوشش قرار دیا ہے۔