جودھپور(آئی این پی) بھارتی ریاست راجستھان میں فرقہ وارانہ فسادات پھوٹ پڑے جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت12افرادزخمی ہوگئے ۔بھارتی میڈیاکے مطابق راجستھان کے ضلع پالی کے جیتارن قصبے میں ہندوں کے مذہبی جلوس پر پتھرا کے بعد فرقہ وارانہ فسادبھڑک اٹھا۔
دونوں فرقوں کی جانب سے نعرے بازی ،پتھرا اور دکانیں نذرآتش کرنے کے واقعات پیش آئے۔پولیس ذرائع کے مطابق فرقہ وارانہ تشدد میں پولیس اہلکار سمیت تقریبا ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے، علاوہ ازیں 6کاریں،ایک بس ،تجارتی مرکزاوردرجنوں دکانیں جلادی گئیں۔اطلاعات کے مطابق فرقہ وارانہ تشدد کی آگ اس وقت بھڑک اٹھی جب ہندوں کا مذہبی جلوس قصبہ کے صدر بازار سے گزار رہا تھا کہ اچانک شرپسندوں کی جانب سے جلوس پر پتھرا کیا گیا اس کے بعد دوسرے فرقہ کے لوگ طیش میں آگئے اور جوابی پتھرا شروع کردیا، دیکھتے دیکھتے پورے قصبہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی پھیل گئی۔مختلف علاقوں میں آتشزنی ، لوٹ مار اور تشدد کے واقعات رونما ہوئے۔پولیس انتظامیہ نے مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ کردیااور سیکیورٹی فورس کے دستے کثیر تعداد میں تعینات کردیئے۔ حالات کو کنٹرول میں رکھنے کیلئے شرپسندوں کی گرفتاری شروع کردی ۔پالی پولیس آفیسر دیپک بھارگو نے فرقہ وارانہ فساد میں 5افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ قصبے میں حالات کشیدہ مگر کنٹرول میں ہیں۔