واشنگٹن(این این آئی)دنیا کے کئی ممالک اپنے ملک سے روسی سفارتکاروں کو واپس بھیج رہے ہیں جس کے بعد یہ کہا جا رہا ہے کہ سرد جنگ اور سوویت یونین کے دور کے خاتمے کے بعد یہ روس کے خلاف سب سے بڑے مشترکہ اقدامات ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسی ضمن میں اب روس اور امریکہ کی فوجی طاقت کے بارے میں بات کی جا رہی ہے یعنی آج امریکہ کے مقابلے میں روس کے پاس کتنی فوجی صلاحیت ہے؟دی سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ کی رپورٹ کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں فوجی اخراجات میں 1.2 فیصد اضافہ ہو رہا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں فوجی اخراجات میں 43 فیصد اضافے کے ساتھ امریکہ سر فہرست ہے۔اس کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے چار مستقل ارکان ہیں۔ تاہم یہ سب ارکان امریکہ کے آس پاس بھی آتے ہیں۔ چین کا اضافہ سات فیصد ہے۔ اس کے بعد، برطانیہ، فرانس اور روس تقریباً چار چار فیصد ہیں۔سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ کی رپورٹ کے مطابق، فوجی اخراجات کے لحاظ سے روس چوتھے نمبر پر ہے۔ روس امریکہ، چین اور سعودی عرب کے بعد آتا ہے۔امریکی فوج اور اس کے فوجی اڈوں دنیا کے بہت سے ممالک میں ہیں اور اس لحاظ سے روس اس کے سامنے کہیں کھڑا نہیں ہوتا۔روس کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ وہ فوج پر جتنی رقم خرچ کرتا ہے اس سے کم ظاہر کرتا ہے۔ اس کے باوجود دونوں ممالک کے فوجی اخراجات میں بہت فرق ہے۔ جو ملک دنیا کی سب سے بڑی اقتصادی طاقت ہے اسی کی فوجی طاقت بے مثال ہے۔امریکہ اور روس کے درمیان معاشی خوشحالی کے لحاظ سے بھی کوئی مقابلہ نہیں ہے۔روس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کے پاس دنیا کا سب سے زیادہ طاقتور ایٹمی ہتھیار ہے اور امریکہ کو تباہ کرنے کی صلاحیت ہے۔