واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک )سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ دنیا میں یورینیئم کے 5فیصد ذخائر سعودی عرب میں ہیں۔ان ذخائر کو استعمال نہ کرنا ایسا ہی ہے جیسے ہم سے کہا جائے کہ تیل کے ذخائر استعمال نہ کریں ۔انہوں نے واشنگٹن پوسٹ کو انٹرویو دیتا ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں اصلاحی کوششوں جاری ہیں تاہم تحفظات رکھنے والوں کو اس بات پر قائل کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا کہ خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دی جائے۔
اسلام انتہائی سادہ اور پیچیدگی سے پاک دین ہے ۔سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ ان کا ملک ویژن 2030ء کے تحت اپنی معیشت کو مضبوط بنا رہا ہے، ترقی پسند سماجی تبدیلی کا عمل متعارف کرا رہا ہے اور سعودی عوام کی صلاحیتوں کو بروئے کار لا رہا ہے تاکہ اس کے اپنے علاوہ خطے میں خوش حال مستقبل کی راہ ہموار ہوسکے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انھوں نے یہ باتیں سعودی عرب اور امریکا کے درمیان شراکت داری کے اعزاز میں منعقدہ عشائیے میں گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔اس تقریب میں امریکا اور سعودی عرب کے درمیان گذشتہ 70 سال سے جاری شراکت داری میں اہم کردار ادا کرنے والی شخصیات نے بھی تقاریر کیں۔انھوں نے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی شعبے اور انسداد ِدہشت گردی میں تعاون کے علاو ہ دوطرفہ تعلقات مختلف پہلوؤں کے بارے میں اظہار خیال کیا ۔انھوں نے سعودی عرب میں جاری جامع اصلاحات پر بھی روشنی ڈالی۔ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ آج ہم امریکا اور سعودی عرب کے درمیان فوجی اور عسکری تعاون کے ستر سال منا رہے ہیں۔سعودیوں اور امریکیوں نے اکٹھے تربیت حاصل کی ، وہ مشترکہ خطرات سے نمٹنے اور مشترکہ مفادات کے دفاع کے لیے مل کر لڑے ہیں۔ امریکا سے ہماری تعلق داری مشرقِ وسطیٰ میں سلامتی کے لیے بنیادی اہمیت کی حامل ہے۔ہم ایک بہتر مستقبل کے لیے آپ کی حمایت پر شکر گزار ہیں۔