ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

شام کے شہر مشرقی الغوطہ میں واقع بڑے شہر دوما سے ہزاروں شہریوں کا انخلا

datetime 23  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیروت(این این آئی)شام کے دارالحکومت دمشق کے نواح میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقے مشرقی الغوطہ میں واقع شہر دوما سے ہزاروں کی تعداد میں شہری اپنا گھر بار چھوڑ کر اسد رجیم کے عمل داری والے علاقے میں داخل ہو گئے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے اطلاع دی کہ دوما سے گزشتہ رات قریباً ڈیڑھ ہزار افراد کا انخلا ہوا۔

بدھ کی رات دوہزار کے لگ بھگ افراد اپنا گھر بار چھوڑ کر شامی حکومت کے عمل داری والے علاقے کی جانب چلے گئے تھے اور مزید کا انخلا ابھی جاری ہے۔روس کی وزارت دفاع نے باغیوں کے زیر قبضہ علاقے اور شامی حکومت کے کنٹرول والے علاقے کے درمیان واقع ایک گذرگاہ الوافدین سے براہ راست ویڈیو اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ کی ہے۔دوما سے شامی شہریوں کا انخلا روس کی ضمانت کے نتیجے میں ہی ہورہا ہے۔چند منٹ کے دورانیے کی اس ویڈیو میں بیسیوں افراد چھوٹے گروپوں کی صورت میں دوما شہر سے ایک نکڑ کی جانب آرہے ہیں اور اس کے بعد وہ مسلح فوجیوں کے درمیان سے گزرتے ہوئے ایک ٹوٹی پھوٹی شاہراہ کی جانب جارہے ہیں۔ان میں سے بعض نے تھوڑا بہت سامان اٹھایا ہوا ہے اور خواتین نے اپنی گود میں کم سن بچے لے رکھے ہیں۔دوما مشرقی الغوطہ میں سب سے گنجان آباد علاقہ ہے اور شامی فورسز نے گذشتہ ایک ہفتے سے اس کا مکمل محاصرہ کررکھا ہے۔ اس پر باغی گروپ جیش الاسلام کا کنٹرول ہے اور اس نے تادم مرگ لڑنے کا اعلان کررکھا ہے۔تاہم شامی رصدگاہ کا کہنا تھا کہ دوما سے گھربار چھوڑ کر آنے والے افراد کا کہنا ہے کہ وہ جیش الاسلام اور شامی حکومت کے قریبی اتحادی روس کے درمیان سمجھوتے کے بعد شہر خالی کررہے ہیں۔ایک اور باغی گروپ احرار الشام نے بدھ کو مشرقی الغوطہ میں واقع اپنے زیر قبضہ قصبے حرستا کو خالی کرنے سے اتفاق کیا تھا ۔

اس نے شامی فورسز سے باغیوں کے زیر قبضہ صوبے ادلب جانے کے لیے محفوظ راہداری کے بدلے میں انخلا پر رضامندی ظاہری کی تھی۔اس سمجھوتے کے تحت سیکڑوں مسلح باغی اور عام شہری شامی فوج کے محاصرے کا شکار حرستا سے نکل جائیں گے۔احرار الشام کے ترجمان منطہر فارس نے گذشتہ روز ایک بیان میں کہا تھا کہ اس ڈیل کے تحت حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے جنگجو ادلب کی جانب چلے جائیں گے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…