ماسکو/سیؤل/بیجنگ(این این آئی)چین کے صدر شی جن پنگ نے جنوبی کوریا کی جانب سے کی جانے والی امن کوششوں کو قابل تحسین قرار دیا ہے۔ اسی طرح روسی صدر پوٹن نے بھی اس سلسلے میں جنوبی کوریا کو مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ان دونوں صدور کی جانب سے تعاون و حمایت کی تفصیلات جنوبی کوریائی صدر کے خصوصی سفیر نے فراہم کی ہیں۔
اس خصوصی سفیر نے گزشتہ ہفتے کے دوران چین و روسی صدور کو امن کوششوں کے حوالے سے معلومات دی تھیں۔ جنوبی کوریائی سفیر نے چین اور روس کے دورے مکمل کرنے کے بعد جمعرات کودارالحکومت سیؤل کے ہوائی اڈے پر رپورٹرز کے ساتھ گفتگو میں یہ تفصیلات فراہم کیں۔جنوبی کوریائی سفیر سے بات چیت کے دوران چینی صدر شی جن پنگ نے ایک چینی محاورہ بھی استعمال کیا اور اس کے مطابق جب سخت برف پگھلتی ہے تو پھر بہار کی آمد ہوتی ہے۔ شی جن پنگ کے مطابق سرمائی اولمپکس کے دوران پیدا ہونے والے رابطے یقینی طور پر جزیرہ نما کوریا میں دیرپا امن کی راہ ہموار کریں گے۔دوسری جانب جنوبی کوریا کے صدر مون جَے اِن اگلے ماہ اپریل کے آخر میں شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ اْن سے ملاقات کرنے کی منصوبہ بندی کیے ہوئے ہیں۔ امکان ہے کہ شمالی کوریائی لیڈر اورامریکی صدر کے درمیان ممکنہ ملاقات مئی میں ہو۔جنوبی کوریائی سفیر کے مطابق چین کے وزیر خارجہ ونگ یی اگلے ہفتے کے دوران جزیرہ نما کوریا میں جاری امن کوششوں کو تقویت دینے کے لیے سیؤل پہنچ رہے ہیں۔ وہ اس دورے کے دوران اپنی توجہ اس خطے کے سکیورٹی امور پر مرکوز کریں گے۔