بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) چین کی قومی عوامی کانگرس نے صدر کے عہد صدارت کی حد پر عائد پابندی ختم کرنے سے متعلق قانون سازی کو بھاری اکثریت سے منظور کرلیا ،کل 2964 ارکان میں سے دو ارکان نے اس تبدیلی کے خلاف ووٹ دیا، تین نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا ، پابندی ختم ہو نے سے صدر شی جن پنگ ممکنہ طور پر تاحیات صدر رہ سکتے ہیں۔ اتوار کو چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چین کی تیرویں قومی عوامی کانگریس کے پہلے اجلاس کا تیسرا کل رکنی اجلاس بیجنگ میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں رائے شماری کے بعد ملک کے آئین میں ترمیم کے بل کی منظوری دے دی گئی ہے۔ رائے شماری میں 2964 اراکین میں سے صرف دو نے ترمیم کی مخالفت کی جب کہ تین اراکین نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔ آئین میں ترمیم کے بل کی منظوری سے چین میں صدر کے عہد صدارت کی حد پر عائد پابندی ختم کر دی ہے جس کے بعد سے موجودہ صدر شی جن پنگ ممکنہ طور پر تاحیات صدر رہ سکتے ہیں۔ چین میں پانچ سال کے دوران1.5 ملین سے زائد بد عنوان اہلکاروں کو سزائیں دی گئیں، مرکزی حکومت کے تحت کام کرنیوالے چار سو چالیس اعلی اہلکاروں کے خلاف تحقیقات کی گئیں،اعلی اور چھوٹے درجے کے اہلکاروں کے خلاف یکساں انداز میں کاروائی کی گئی۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چین کی گزشتہ پانچ سال میں بد عنوانی کے خلاف مہم نے دنیا کو متاثر کیا ہے اور بد عنوانی کے خاتمے کے لیے چینی قیادت کا عزم دنیا کے مختلف ممالک اور ریجنز کے لیے حوصلہ افزا اور قابلِ تقلید ہے۔ چینی کمیونسٹ پارٹی کے انضباطی شعبے کے مطابق نومبر دو ہزار بارہ سے ایک اعشاریہ پانچ ملین سے زائد بد عنوان اہلکاروں کو سزائیں دی گئی ہیں۔ مرکزی حکومت کے تحت کام کرنیوالے چار سو چالیس اعلی اہلکاروں کے خلاف تحقیقات کی گئی ہیں۔ بدعنوان اہلکاروں کے خلاف نہ صرف ملک میں کاروائیاں کی گئی ہیں بلکہ بیرونِ ملک فرار ہونے والے اہلکاروں کے خلاف بھی اقدامات کئے گئے ہیں۔ بدعنوانی کے خلاف مہم میں اعلی اور چھوٹے درجے کے اہلکاروں کے خلاف یکساں انداز میں کاروائی کی گئی ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ ان اقدامات سے بدعنوانی کے خاتمے میں چین کو کامیابی ملے گی۔ اور یہ دیگر ممالک کے لیے قابلِ قدر کامیاب تجربات ہیں۔سری لنکا کے ایک تھنک ٹینک کے ایگزیکٹو ایڈیٹر لکشمن سِری ور دینا کا کہنا ہے کہ بد عنوانی کے خاتمے کے لیے مجوزہ اصلاحات سے چینی کمیونسٹ پارٹی اور چینی حکومت بدعنوانی کے خاتمے کے عزم کو حقیقت میں ڈھال رہی ہے۔ چین کی بارہویں قومی عوامی کانگریس کی مجلس قائمہ کے صدر جانگ دہ جانگ نے مجلس قائمہ کی ورکنگ رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ پانچ برسوں میں چین میں قانون سازی کے عمل میں تیزی سے ترقی ہوئی،
بارہویں قومی عوامی کانگریس کی مجلس قائمہ نے پچیس قوانین مرتب اور ایک سو ستائیس قانونی ترامیم کیں ۔ چائنہ ریڈیو انٹر نیشنل کے مطابق چین کی بارہویں قومی عوامی کانگریس کی مجلس قائمہ کے صدر جانگ دہ جانگ نے تیرویں قومی عوامی کانگریس کے پہلے اجلاس میں مجلس قائمہ کی ورکنگ رپورٹ پیش کی۔رپورٹ میں گزشتہ پانچ برسوں میں قانون سازی اور قانونی نگرانی سمیت دیگر شعبوں میں کانگریس کی مجلس قائمہ کے کام کا جائزہ لیا گیا ۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں چین میں قانون سازی کے عمل میں تیزی سے ترقی ہوئی ہے۔
بارہویں قومی عوامی کانگریس کی مجلس قائمہ نے پچیس قوانین مرتب اور ایک سو ستائیس قانونی ترامیم کیں ۔ اس کے علاوہ اہم قانونی امور کی چھیالیس مرتبہ تشریح اور وضاحت کی۔ اس سے چین کی خصوصیات کا حامل سوشلسٹ قانونی نظام بہتر ہو گیا ہے۔دوسری طرف قانونی نگرانی کے سلسلے میں بھی بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔رپورٹ میں گزشتہ پانچ برسوں کے کام کا جائزہ لیتے ہوئے اس بات پر زور دیا گیا کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت چین کے عوامی کانگریس کے نظام کی سب سے نمایاں علامت ہے۔اس سلسلے میں جناب شی جن پھنگ کی قیادت میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے وقار کی حفاظت اور حمایت کلیدی حیثیت کا حامل نظریہ ہے ۔