برلن(مانیٹرنگ ڈیسک)عرب ٹی وی نے دنیا کے سب سے بڑے گینگ ریپ کی تفصیلات بتاتے ہوئے ایک خصوصی رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق سوویت فوج کے ہاتھوںآٹھ ماہ میں20لاکھ جرمن خواتین کی آبرو ریزی کی گئی ،عرب ٹی وی نے اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں کہاکہ اجتماعی گینگ ریپ کے واقعات انسانی تاریخ کا ایک المناک ناقابل بیان باب ہے مگرتاریخ انسانی کا سب سے بڑا گینگ ریپ سنہ 1945 میں سوویت فوج کے ہاتھوں جرمن خواتین کا قراردیا جاتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوری اور اگست 1945 کے دوران سوویت فوج نے جرمنی کی سرزمین میں خواتین کی عزت وناموس کو جس بے دردی اور بربریت کے ساتھ پامال کیا اس کی مثال دنیا کے کسی دوسرے خطے اور دور میں نہیں ملتی۔ سوویت فوج کی درندگی کے سامنے انکار کی جرات کرنے والی خاتون کوایک لمحے کی تاخیر کے بغیر موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا تھا۔سنہ 1945 کے اوائل میں جرمنی کے بیشتر مرد فوج کی صفوں میں تھے جو جنگ عظیم دوم کی وجہ سے محاذوں پر لڑ رہے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ شہر تقریبا مردوں سے خالی ہوچکے تھے جبکہ شہروں میں پیچھے رہ جانے والی خواتین اور بچے ہی تھے۔ سوویت فوج جب جرمنی میں داخل ہوئی تو اس نیوہاں کی آبادی کو مردوں سے خالی پایا اور اپنے سامنے صرف صنف نازک کو پا کر وہ بزدل فوج اور بھی جری ہوگئی۔سوویت فوج نے انتقامی حربے کے طورپر سب سے پہلے روس کے مشرقی علاقوں میں خواتین کو گینگ ریپ کا نشانہ بنانا شروع کیا۔ یہاں سے سوویت فوج کی تاریخی بدنامی کا آغاز ہوا۔ یہ مشہور ہوگیا کہ سوویت فوج جس علاقے میں دخل ہوتی ہے وہاں پر خواتین کی عزتوں کے ساتھ کھلواڑ کرتی چلی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سوویت فوج کے حملوں کے خوف سے جرمنی کی بڑی تعداد میں عورتوں نے خود کشیاں شروع کردیں۔ جرمنی شہر دمین میں بڑی تعداد میں خواتین نے اپنی عزت وناموس کوبچانے کے لیے موت کو گلے لگا لیا تھا۔جنوری سے اگست 1945 کے دوران مسلسل آٹھ ماہ کے عرصے میں سوویت فوجی درندوں نے قریبا 20 لاکھ جرمن خواتین کی اجتماعی آبر ریزی کی تھی۔