کابل(آئی این پی)افغانستان کے دارالحکومت کابل میں اسلامی اتحاد پارٹی کے رہنما کی برسی کی تقریب کے دوران خودکشحملے میں 7فراد ہلاک اور 22زخمی ہوگئے جبکہ صوبہ تخار میں طالبان کے حملے میں16 افغان سکیورٹی اہلکار مارے گئے ۔جمعہ کو افغان میڈیا کے مطابق الحکومت کابل میں اسلامی اتحاد پارٹی کے رہنما کی برسی کے موقع پر بم دھماکے میں 7فراد ہلاک اور 22زخمی ہوگئے ۔
وزارت داخلہ کاکہنا ہے کہ دھماکہ کابل کے پی ڈی 6 کے علاقے موسلا مزاری کے قریب اسلامی اتحاد پارٹی کے رہنما عبداعلی مزاری کی برسی کی تقریب کے قریب ہوا۔وزارت داخلہ کے نائب ترجمان نے طلوع نیوز کو بتایا کہ دھماکہ خودکش تھا جو کابل کے پی ڈی 6 علاقے موسلا مزار کے قریب ہوا۔دھماکے میں 7افراد ہلاک اور 22دیگر زخمی ہوگئے ۔انکا مزید کہنا تھاکہ دھماکہ عبداعلی مزاری کی برسی کی تقریب کے دوران ایک چیک پوائنٹ کے قریب ہوا۔ذرائع نے بتایا ہے کہ دھماکے میں کم سے کم 10افراد ہلاک اور 22دیگر زخمی ہوئے ہیں۔تاحال کسی بھی گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ادھر صوبہ تخار میں طالبان کے ایک حملے کے نتیجے میں16سکیورٹی اہلکار مارے گئے ۔ صوبائی حکام کے مطابق جنگجوئوں نے ضلع خواجہ گر میں واقع متعدد چیک پوائنٹس پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں سکیورٹی اہلکاروں اور طالبان کے مابین جھڑپیں بھی ہوئیں۔ چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے کابل میں ایک تقریب کے دوران بتایاکہ 10افغان فوجی اور 6پولیس اہلکار وں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا ہے ۔طالبان نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ گروپ کے جنگجوئوں نے خواجہ گر ضلع میں سیکورٹی چیک پوسٹوں پر حملے کرکے حکومتی فورسز کو بھاری جانی نقصان پہنچایا ہے ۔یاد رہے کہ 2014میں نیٹو فوجی مشن کے خاتمے کے بعد سے طالبان افغان سکیورٹی اہلکاروں پر اپنے حملوں میں تیزی لائے ہیں۔گزشتہ چند ماہ کے دوران دہشتگرد حملوں میں 150سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں۔