ہفتہ‬‮ ، 02 اگست‬‮ 2025 

شام میں خون کی ہولی،فورسز کی مشرقی غوطہ میں بمباری، مزید 70 افراد ہلاک ٗ16روز میں ہلاکتوں کی تعداد میں ہولناک اضافہ،روس کا دھماکہ خیز اعلان

datetime 6  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دمشق (این این آئی)شام کے علاقے مشرقی غوطہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر پہنچ گئیں ٗ شامی مبصرین کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے گزشتہ شب سے کی جانے والی بمباری میں مزید 70 افراد ہلاک ہوگئے جس کے بعد 16 روز میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 700سے تجاوز کر گئی۔عربی نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کے شامی مبصرین کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کے امدادی قافلے مشرقی غوطہ میں موجود رہائشیوں کو امداد کی فراہمی میں ناکام ہوئے ہیں ۔

انہوں نے گزشتہ شام سے جاری شدید بمباری پر اس دن کو اب تک کا ’خونی دن‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بمباری میں مزید 70 افراد ہلاک ہوئے اور شام کی سرکاری فورسز کی جانب سے مسلسل بمباری جاری رہی۔خیال رہے کہ شام کی سرکاری فورسز کو روس کی حمایت حاصل ہے اور وہ دمشق سے ملحقہ باغیوں کے زیر اثر علاقے مشرقی غوطہ میں مسلسل 16 روز سے بمباری جاری رکھے ہوئے ہیں ٗاس دوران اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی جانب سے 30 روزہ جنگ بندی کی قرارداد بھی منظور کی گئی تھی جبکہ روس نے بھی 5 گھٹنے کیلئے عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا لیکن ان دونوں پر عملدرآمد نہیں ہوسکا۔دوسری جانب مشرقی غوطہ کے مکینوں کی جانب سے 5 گھنٹوں کی عارضی جنگ بندی پر شک و شبہات کا اظہار کیا گیا تھا کیونکہ اس عمل کا مقصد وہاں کے لوگوں کو انسانی حقوق کا راستہ فراہم کرنا تھا اور یہاں امدادی قافلوں کی رسائی دینی تھی لیکن اس عارضی جنگ بندی کے دوران بھی شامی فورسز کی جانب سے فضائی حملوں میں شہریوں اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رہا تاہم اس فضائی مہم کے جاری رہنے کے باوجود گزشتہ روز تقریباً ایک ماہ بعد پہلی مرتبہ ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی ، شامی عرب ریڈ کریسنٹ اور اقوام متحدہ کی جانب سے 46 ٹرکروں کو سرکاری زیر اثر چوکیوں سے گزار کر متاثرہ علاقے تک پہنچایا گیا

تاہم امدادی رضاکاروں کا کہنا تھا کہ اس سامان میں سے زیادہ تر شام کی فورسز نے ضبط کرلیا تھا اس بارے میں شام کی سول ڈیفنس کے ترجمان محمد ادم کا کہنا تھا کہ اس امدادی قافلے میں شام کی فورسز کی بمباری سے زخمی ہونے والے افراد کے لیے انتہائی ضروری طبی سامان اور خوراک موجود تھی اور انہیں متاثرہ علاقوں تک پہنچانے کی کوشش کی گئی تھی، تاہم 9 ٹرکوں کو سامان اتارنے سے روک دیا گیا۔واضح رہے کہ ان امدادی قافلوں میں سرجیکل سپلائیز اور ادویات سمیت 5 ہزار 500 ا?ٹے اور دیگر کھانے کے سامان کی بوریاں موجود تھیں جو تقریباً 27 ہزار 500 لوگوں کی خوراک کیلئے کافی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…