جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

شام میں خون کی ہولی،فورسز کی مشرقی غوطہ میں بمباری، مزید 70 افراد ہلاک ٗ16روز میں ہلاکتوں کی تعداد میں ہولناک اضافہ،روس کا دھماکہ خیز اعلان

datetime 6  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دمشق (این این آئی)شام کے علاقے مشرقی غوطہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر پہنچ گئیں ٗ شامی مبصرین کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے گزشتہ شب سے کی جانے والی بمباری میں مزید 70 افراد ہلاک ہوگئے جس کے بعد 16 روز میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 700سے تجاوز کر گئی۔عربی نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کے شامی مبصرین کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کے امدادی قافلے مشرقی غوطہ میں موجود رہائشیوں کو امداد کی فراہمی میں ناکام ہوئے ہیں ۔

انہوں نے گزشتہ شام سے جاری شدید بمباری پر اس دن کو اب تک کا ’خونی دن‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بمباری میں مزید 70 افراد ہلاک ہوئے اور شام کی سرکاری فورسز کی جانب سے مسلسل بمباری جاری رہی۔خیال رہے کہ شام کی سرکاری فورسز کو روس کی حمایت حاصل ہے اور وہ دمشق سے ملحقہ باغیوں کے زیر اثر علاقے مشرقی غوطہ میں مسلسل 16 روز سے بمباری جاری رکھے ہوئے ہیں ٗاس دوران اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی جانب سے 30 روزہ جنگ بندی کی قرارداد بھی منظور کی گئی تھی جبکہ روس نے بھی 5 گھٹنے کیلئے عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا لیکن ان دونوں پر عملدرآمد نہیں ہوسکا۔دوسری جانب مشرقی غوطہ کے مکینوں کی جانب سے 5 گھنٹوں کی عارضی جنگ بندی پر شک و شبہات کا اظہار کیا گیا تھا کیونکہ اس عمل کا مقصد وہاں کے لوگوں کو انسانی حقوق کا راستہ فراہم کرنا تھا اور یہاں امدادی قافلوں کی رسائی دینی تھی لیکن اس عارضی جنگ بندی کے دوران بھی شامی فورسز کی جانب سے فضائی حملوں میں شہریوں اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رہا تاہم اس فضائی مہم کے جاری رہنے کے باوجود گزشتہ روز تقریباً ایک ماہ بعد پہلی مرتبہ ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی ، شامی عرب ریڈ کریسنٹ اور اقوام متحدہ کی جانب سے 46 ٹرکروں کو سرکاری زیر اثر چوکیوں سے گزار کر متاثرہ علاقے تک پہنچایا گیا

تاہم امدادی رضاکاروں کا کہنا تھا کہ اس سامان میں سے زیادہ تر شام کی فورسز نے ضبط کرلیا تھا اس بارے میں شام کی سول ڈیفنس کے ترجمان محمد ادم کا کہنا تھا کہ اس امدادی قافلے میں شام کی فورسز کی بمباری سے زخمی ہونے والے افراد کے لیے انتہائی ضروری طبی سامان اور خوراک موجود تھی اور انہیں متاثرہ علاقوں تک پہنچانے کی کوشش کی گئی تھی، تاہم 9 ٹرکوں کو سامان اتارنے سے روک دیا گیا۔واضح رہے کہ ان امدادی قافلوں میں سرجیکل سپلائیز اور ادویات سمیت 5 ہزار 500 ا?ٹے اور دیگر کھانے کے سامان کی بوریاں موجود تھیں جو تقریباً 27 ہزار 500 لوگوں کی خوراک کیلئے کافی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…