ماسکو(این این آئی)روسی صدر ولادیمیرپیوٹن نے واشنگٹن حکومت سے کہا ہے کہ وہ امریکی صدارتی الیکشن میں روسی شہریوں کی مبینہ مداخلت کے شواہد پیش کرے،امریکا صدارتی الیکشن میں مداخلت کے شواہد پیش کرے۔دوسری جانب روسی صدارتی ترجمان نے کہا ہے کہ کریملن معاملے پر روس کیخلاف عائد کی جانے والی امریکی پابندیاں غیر قانونی ہیں-ادھر ماسکو نے ہی کہا ہے کہ امریکا سائبر سیکورٹی کے حوالے سے اپنے وعدوں کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے اوران امریکی اقدامات کی وجہ سے دونوں ملکوں کے نائب وزرا کے درمیان ہونے والی ملاقات منسوخ کردی گئی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق پوٹن نے ایک ٹیلی ویژن اسٹیشن پرگزشتہ شب نشر ہونیوالے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ جن روسی شہریوں پر الزام لگایا گیا ہے انہوں نے در اصل کیاکیا ؟ اس سلسلے میں انہیں مصدقہ معلومات اور شواہد فراہم کیے جائیں۔قبل ازیں امریکا نے 13روسی شہریوں اور تین کمپنیوں پر پچھلے ماہ فرد جرم عائد کر دی تھی، ان افراد اور کمپنیوں پر الزام ہے کہ انہوں نے 2016کے صدارتی الیکشن میں مداخلت کی تھی۔دوسری جانب روسی صدارتی ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہیکہ کریملن معاملے پر روس کیخلاف عائد کی جانے والی امریکی پابندیاں غیر قانونی ہیں، ہم کبھی بھی ان پابندیوں کی بنیاد رکھنے والے نہیں رہے،ہم پابندیوں کو نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پوری دنیا کے عوام کیلئے غیر قانونی اور نقصان دہ سمجھتے ہیں۔ادھر روسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روس کا کہنا ہے کہ امریکا سائبر سیکورٹی کے حوالے سے اپنے وعدوں کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے اور ماسکواس نتیجے پر پہنچا ہے کہ روس کے خلاف امریکی اقدامات کی وجہ سے سرگئی ریابکوف اور تھامس شینن کے درمیان ملاقات کا امکان ختم ہوگیا ہے-امریکا میں متعین روسی سفیر نے بھی کہا ہے کہ ہم نے اپنے اعتراض سے امریکی وزارت خارجہ کو باضابطہ طور پر آگاہ کردیا ہے۔