اتوار‬‮ ، 18 مئی‬‮‬‮ 2025 

ترک صدر طیب اردگان ایسے نکلیں گے کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا روس، امریکہ اور بشار الاسدکی طرح ترک فوج بھی شامی عوام کے قتل عام میں شریک ہو گئی، دہل دہلادینے والے انکشافات منظر عام پر آگئے‎

datetime 2  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دمشق(این این آئی) شام کی جنگ میں کئی فریقین باہم برسرپیکار ہیں لیکن ان کا نشانہ بننے والا صرف ایک ہی فریق ہے اور وہ شام کے عوام ہیں۔ عالمی ہیومن رائٹس ادارے کا کہنا ہے کہ اب ترکی بھی شامی عوام پر بم برسانے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے کیونکہ ترک افواج شام کے شہر عفرین میں بلاتفریق بمباری کر رہی ہیں، جس کا سب سے زیادہ نشانہ عام شہری بن رہے ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ وہ ترک افواج کی بلاامتیاز بمباری کی تصدیق کر چکی ہے۔ اس نے 15 عینی شاہدین سے بات کی ہے جنہوں نے عفرین کی سنگین صورتحال کے متعلق بتایا ہے۔ کردش ریڈکریسنٹ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ 22جنوری سے 21فروری کے درمیان ترک فوج کی بمباری سے 93عام شہری جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں 24معصوم بچے شامل ہیں۔دوسری طرف ترک فوج کے خلاف لڑنے والے کرد جنگجوئوں کے مارٹرگولے لگنے سے 4عام شہری جاں بحق ہوئے جن میں ایک بچہ شامل ہے۔واضح رہے کہ ترک فوج شام میں کرد جنگجوئوں کے خلاف لڑ رہی ہے ۔ ترکی کا کہنا ہے کہ کرد جنگجو ترکی کے اندر دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں جس کی وجہ سے ان کا قلع قمع کیا جا رہا ہے۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



10مئی2025ء


فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…