ایرانی دھمکی کا توڑ، پاکستان نے ایسا کام کر دیا کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا، پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے متبادل کون سا منصوبہ تشکیل دیدیا، پاک بحریہ کو بڑا ٹاسک سونپ دیا گیا

1  مارچ‬‮  2018

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان نے نیا گیس لائن منصوبہ تشکیل دے دیا ہے، ایک موقر قومی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے 1 اعشاریہ 2 ارب ڈالرز کے جرمانے سے بچنے کے لیے نیا گیس لائن منصوبہ تشکیل دے دیا ہے۔ پاکستان نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے متبادل منصوبہ تشکیل دے دیا ہے، اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے وزیرا عظم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں سومیانی (بلوچستان) سے نواب شاہ تک گیس پائپ لائن بچھانے کے حوالے سے ایک متبادل منصوبہ تشکیل دے دیا ہے۔

اس کا مقصد ایران کے دباؤ کو کم کرنا ہے، جس نے پہلے ہی عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کرنے کی دھمکی دے رکھی ہے، جس کا مقصد پاکستان کی جانب سے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر عمل درآمد میں ناکامی کے باعث پاکستان پر 1 اعشاریہ 2 ارب ڈالرز کا جرمانہ عائد کرانا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پٹرولیم ڈویژن کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ حکومت پہلے ہی گوادر، نواب شاہ ایل این جی پائپ لائن (جی این جی پی) منصوبے کو ملتوی کر چکی ہے، جس کا آغاز نواز حکومت نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے متبادل کے طور پر کیا تھا، ایران اس سے قبل کہتا رہا ہے کہ جی این جی پی منصوبہ امریکہ کی ایران پر لگائی جانے والی پابندیوں کے باعث تیار کیا گیا تھا اور اسے حتمی شکل دیئے جانے کے بعد پائپ لائن کو ایرانی سرحد تک توسیع دی جانی تھی اور اس کا نیا نام پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ رکھا گیا تھا لیکن پاکستان نے مشرق وسطیٰ کے ایک ملک کے دباؤ کی بدولت یہ گیس پائپ لائن منصوبہ ملتوی کر دیا، اب پاکستان کو ایران نے کہا ہے کہ وہ عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کر رہا ہے تاکہ پاکستان پر 1 اعشاریہ 2 ارب ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا جاسکے، جو کہ گیس کی خرید وفروخت کے عالمی معاہدے (جی ایس پی اے)جس پر 2009 میں دستخط کیے گئے تھے کے مطابق ہوگا۔ رپورٹ کے مطابق اسی وجہ سے یہ نیا منصوبہ سومیانی نواب شاہ گیس پائپ لائن کے نام پر بنایا گیا ہے

تاکہ ایران کو مطمئن کیا جا سکے۔ اس عہدیدار نے بتایا کہ پاک بحریہ سومیانی کے مقام پر آر ایل این جی ٹرمینل تعمیر کرے گی جو کہ 500 سے 600 ایم ایم سی ایف ڈی ایل این جی کی صلاحیت کا حامل ہوگا۔ اس سے قبل پاک بحریہ اس متعلق غیر یقینی کا شکار تھی کہ اگر ٹرمینل تعمیر ہوتا ہے تو سومیانی سے کس طرح ایل این جی نکالی جائے گی۔تاہم اب حکومت نے پاک بحریہ سے درخواست کی ہے کہ وہ منصوبے پر کام کرے اور ایل این جی کو پائپ لائن کے ذریعے منتقل کیا جائے گا

اور انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم (آئی ایس جی ایس)بچھائی جائے گی۔منصوبے کے تحت پائپ لائن کی لمبائی300سے350کلومیٹر طویل ہوگی جو کہ سومیانی سے نواب شاہ تک ہوگی، جب کہ سومیانی کے مقام پر ایل این جی ٹرمینل تعمیر کیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق اس منصوبے کی لاگت کا تخمینہ جی این جی پی منصوبے کے مقابلے میں پچاس فیصد کم ہے اور متعلقہ حکام ایران کو بھی یہ بتائیں گے کہ ایک مرتبہ نیا منصوبہ منظر عام پر آ جائے اور اس وقت تک ایران پر عائد پابندیاں ختم ہو جائیں تو چار سو کلومیٹر کی پائپ لائن سومیانی سے ایران کی سرحد تک بھی بچھائی جائے گی اور اس منصوبے کو پاک ایران گیس پائپ لائن ہی سمجھاجائے گا۔اگر اس منصوبے کی منظوری ہو جاتی ہے تو یہ منصوبہ اگلے دو تین سال تک مکمل ہو جائے گا۔



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…