جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

افغان حکومت نے طالبان کو ’’سیاسی جماعت ‘‘تسلیم کرنے سمیت ایسے ایسے اعلان کردیئے کہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ ہوگا

datetime 28  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) افغان صدر اشرف غنی نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کا منصوبہ پیش کیا ہے جس میں بالآخرطالبان کو ایک سیاسی جماعت کے طور پر تسلیم کیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اشرف غنی نے کابل میں ایک علاقائی کانفرنس کے دوران امن مذاکرات کا طریقہ کار بتایا جو ان کے بقول اس سے ملک میں امن لائے گا،

افغان صدر کا کہنا تھا ’جنگ بندی ہونی چاہیے اور طالبان کو ایک سیاسی جماعت کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہیے، اعتماد سازی کا عمل شروع ہونا چاہیے۔ انھوں نے جنگ بندی کا مطالبہ کیا جس کے بعد طالبان ایک سیاسی جماعت بن کر انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں،انھوں نے طالبان قیدیوں کی رہائی کی بھی پیش کش کی۔افغان صدر نے طالبان سے کہا کہ اب فیصلہ آپ کے ہاتھوں میں ہے اسے قبول کریں اور ملک میں استحکام لے کر آئیں۔‘اشرف غنی کا کہنا تھا کہ اس پیشکش کے جواب میں عسکریت پسندوں کو افغانستان کی حکومت اور آئین کو تسلیم کرنا ہوگا۔ یہ نکتہ ماضی میں امن مذاکرات کی کوششوں کا لازمی جزو رہا ہے۔ اشرف غنی نے کہا ’ہم بغیر کسی طرح کی پیشگی شرائط پشکش کر رہے ہیں تاکہ ہم امن معاہدے تک پہنچ سکیں،انہوں نے کہا ہے کہ امن مذاکرات کا عمل طالبان کی جانب سے تسلیم شدہ نمائندہ گروہ کے ساتھ طے کیا جائے گا اس کے ساتھ ساتھ طالبان کابل یا کسی دوسری متفقّہ جگہ پر اپنا دفتر بھی قائم کر سکتے ہیں،اشرف غنی نے بتایا کہ اس امن عمل کو مربوط سفارتی حمایت حاصل ہوگی جس میں ہمسایہ ملک پاکستان بھی شامل ہوگا۔واضح رہے کہ پیر کو طالبان نے کہا تھا کہ وہ امریکہ کہ ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے تیار ہیں تاکہ 16 سال سے جاری جنگ کا حل نکالا جا سکے تاہم اس بیان میں یہ نہیں کہا گیا کہ آیا مذاکرات افغان حکومت کے ساتھ بھی ہوں گے یا نہیں۔ اگرچہ امریکہ چاہتا ہے کہ افغان حکومت کا اس عمل میں شامل ہونا لازمی ہے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…