تہران(این این آئی)ایران میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک فوٹیج میں جبری حجاب کے خلاف احتجاج کرنے والی ایک دوشیزہ کے ساتھ پولیس کا توہین آمیز سلوک دکھایا گیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی فوٹیج میں ایک خاتون کو کھلے بالوں میں ایک اسٹیج پر دیکھا جا رہا ہے۔ اس نے اپنا اسکارف بہ طور احتجاج ایک لاٹھی پر ہوا میں لہرا رکھا ہے۔فوٹیج سے اندازہ ہوتا ہے کہ جبری حجاب کے خلاف احتجاج کرنے والی دو شیزہ پر ایک پولیس اہلکار نے تشدد کیا۔
اسے زمین پر پٹخ دیا۔ پس منظر میں پولیس اہلکار کی آواز سنائی دیتی ہے جس میں وہ طنزیہ انداز میں متاثرہ لڑکی سے پوچھ رہا ہے انسانی حقوق کہاں ہیں۔اس واقعے نے ایرانی عوام کو ایک بار پھر مشتعل کردیا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس فوٹیج کو زیادہ سے زیادہ شیئر کیا جا رہا ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ برس دسمبر میں ایران میں اٹھنے والی احتجاجی تحریک کے دوران بڑی تعداد میں خواتین اپنے نقاب اتار کر ریاستی رٹ کو چیلنج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئی تھیں۔تازہ واقع پر تبصرہ کرتے ہوئے ایرانی انسانی حقوق کارکن نسرین ستودہ نے کہا کہ ایرانی پولیس قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں کررہی ہے۔ کسی پولیس اہلکار کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ اس طرح کے توہین آمیز طریقے سے خواتین کے ساتھ پیش آئے۔ گذشتہ برس دسمبر میں ایرانی پولیس نے زبردستی حجاب کے خلاف احتجاج کرنے والی 30 خواتین کو حراست میں لے لیا تھا۔