جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

افغانستان میں سترہ سال بعدامریکہ نے دوبارہ انتہائی خطرناک ہتھیار کا استعمال شروع کر دیا

datetime 16  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل (مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان میں امریکی فضائیہ نے سترہ سال بعد سب سے تباہ کن بمبار طیاروں بی فٹی ٹو کا دوبارہ استعمال شروع کر دیا ہے اور اطلاعات کے مطابق ان طیاروں کے ذریعے شمالی صوبے بدخشاں میں طالبان کے تربیتی مراکز کو نشانہ بنا گیا ہے۔بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق بدخشاں صوبے میں تاجکستان اور چین کی سرحدوں کے قریب علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔

بی فٹی ٹو بمبار طیاروں کو افغانستان میں اس سے قبل سنہ 2001 میں استعمال کیا گیا تھا جب امریکی فوج کا مقصود طالبان کی حکومت کو ختم کرنا اور پاکستان کی سرحد کے قریب تورہ بورہ کے پہاڑوں میں القاعدہ کے رہمنا اسما بن لادن کی پناہ گاہوں کو تباہ کرنا تھا۔ بی فٹی ٹو بمبار طیاروں کو دوبارہ استعمال کرنے کے مقصد کے بارے میں امریکی فضائیہ کی طرف سے کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی ہے لیکن کہا جاتا ہے کہ اس علاقے میں جسے نشانہ بنایا گیا ہے وہاں پر طالبان کے ٹھکانوں کے علاوہ چین کے صوبے سنکجیانگ سے تعلق رکھنے والے اوغر شدت پسند بھی سرگرم ہیں۔ کچھ اطلاعات کے مطابق افغانستان کے اس دور افتادہ اور انتہائی کم آبادی والے علاقے میں ترکمانستان اسلامی موومنٹ کے مراکز اور تریبت گاہیں بھی قائم ہیں۔ یاد رہے کہ اس علاقے میں امریکہ نے پوری قوت سے بمباری ان خبروں کیبعد کی ہے جن کے مطابق چین اس علاقے میں ترکمانستان اسلامی موومنٹ اور اوغر شدت پسندوں کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے ایک فوجی اڈہ قائم کرنے کے لیے افغانستان کی حکومت سے مذاکرات کر رہا ہے۔ بی بی سی کے مطابق افغانستان میں دفاعی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بی باون طیاروں کا دوبارہ استعمال افغانستان میں امریکی حکومت کی نئی دفاعی حکمت عملی کا حصہ ہے جس کے تحت طالبان کو کمزور سے کمزور تر کرنے کی کوشش کرنا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…