ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست مہاراشٹر کے کئی شہروں میں مراٹھا ہندوؤں اور دلتوں کے درمیان نسلی بنیادوں پر ہونے والے فسادات کے بعد صورت حال انتہائی کشیدہ ہے اور ہڑتال کی وجہ سے نظام زندگی مفلوج ہوگیا ہے، نسلی فسادات 18شہروں تک پہنچ گئے جبکہ اقتصادی دارالحکومت ممبئی کی لائف لائن سمجھی جانے والی لوکل ٹرینوں کو بھی روک دیا گیا اور بسوں میں توڑ پھوڑ کی گئی جبکہ ان حالات کے پیش نظر میٹرو ریل سروس بند رہی
اور پروازوں پر بھی اثر پڑا ۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مہاراشٹر میں فسادات کی آگ دو روز پہلے اس وقت پھیلی جب پونے کے نواحی گاؤں بھیما کورے میں 19ویں صدی میں انگریزوں اور مرہٹوں کے درمیان تیسری جنگ کی 200 ویں سالگرہ کی تقریب کے دوران ایک دلت کو قتل کردیا گیا تھا۔ مرہٹوں اور دلتوں کے درمیان کشیدگی نے ممبئی سمیت کئی شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ احتجاج کے دوران مظاہرین نے بازاروں کو بند کرادیا جب کہ دلت تنظیموں نے ریاست بھر میں ہڑتال کی کال دے دی۔ہڑتال اور پرتشدد مظاہروں کے باعث ممبئی سمیت مہاراشٹرا کے کئی شہروں میں نظام زندگی مفلوج ہوگیا ہے۔ تعلیمی ادارے بند ہیں جب کہ ریاست بھر میں چلنے والی 40 ہزار سے زائد بسیں اور کئی ٹرینیں بند ہیں، جس کی وجہ سے روز مرہ معمولات شدید متاثر ہوئے ہیں۔ پولیس نے ریاست بھر میں ہنگامہ آرائی کے الزام میں 100 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔دوسری جانب مہاراشٹرا کے وزیراعلیٰ دویندرا فیڈنوس نے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے افواہیں پھیلانے اور امن وامان کی صورحال خراب کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ بھارتی ریاست مہاراشٹر کے کئی شہروں میں مراٹھا ہندوؤں اور دلتوں کے درمیان نسلی بنیادوں پر ہونے والے فسادات کے بعد صورت حال انتہائی کشیدہ ہے اور ہڑتال کی وجہ سے نظام زندگی مفلوج ہوگیا ہے، نسلی فسادات 18شہروں تک پہنچ گئے