پاکستان،افغانستان کے ساتھ تعاون سے کسی تیسرے فریق کو خطرہ نہیں، چین

29  دسمبر‬‮  2017

بیجنگ (این این آئی)چین نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا پاک ٗچین اقتصادی راہداری افغانستان کو شامل کرنے کا منصوبہ اور حالیہ سہ فریقی مذاکرات سے کسی تیسرے فریق کو ہدف نہیں بنایا گیا جبکہ یہ منصوبہ پورے خطے کیلئے فائدہ مند ہوگا۔سی پیک منصوبے میں افغانستان کی شمولیت کو، جس سے چین کو وسطی ایشیا میں مزید رسائی حاصل ہوجائے گی، چند میڈیا اداروں کی جانب سے بھارت کو کارنر کرنے

کے مترادف قرار دیا گیا تھا تاہم چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہْوا چْن ینگ نے پریس بریفنگ کے دوران زور دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر منفی نقطہ نظر کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ سی پیک سے کسی تیسرے فریق کو نشانہ نہیں بنایابلکہ منصوبے سے تیسرے فریقوں اور پورے خطے کو فائدہ پہنچنے کے امکانات ہیں۔انہوں نے کہاکہ سہ فریقی مذاکرات اور تعاون سے کسی تیسرے فریق کو ہدف نہیں بنایا اور آئندہ بھی یہ مذاکرات

بیرونی رکاوٹ اور مداخلت سے آزاد ہوں گے۔سی پیک منصوبے کو افغانستان تک پھیلانے سے متعلق چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ افغانستان، چین اور پاکستان کا اہم پڑوسی ہے جو اپنی اقتصادی ترقی، لوگوں کے ذریعہ معاش میں بہتری لانا چاہتا ہے اور علاقائی رابطہ سازی کے عمل اور سی پیک کو وسطی چین ور مغربی ایشیا اقتصادی راہداری سے جوڑ کر اپنے جغرافیائی خدو خال سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…