جمعرات‬‮ ، 17 جولائی‬‮ 2025 

دنیا کے خطرناک ترین سیاحتی مقامات کون سے ہیں ،فہرست جاری،تاج محل بھی شامل

datetime 28  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(آن لائن) امریکی ادارے فوڈرز نے سیاحوں کے لیے ایک گائیڈ بک شائع کی ہے جس میں ان سیاحتی مقامات کی فہرست مرتب کی گئی ہے جہاں آپ کو نہ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔محبت اور فن تعمیر کے شاہکار تاج محل کو تعمیر ہوئے 369 برس گزر چکے ہیں جس کی صفائی کا عمل کا آغاز اگلے برس یعنی 2018 کے اوائل میں شروع ہوگا، ایک خاص مٹی کے گارے سے تاج محل کی رگڑائی کی جائے گی

اور بعد ازاں اس کی دھلائی ہوگی۔اس سے قبل تاج محل کی صفائی کا معاملہ سطحی نوعیت کا ہوتا تھا لیکن اب تاج محل کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ مکمل صفائی میں تقریبا ایک سال درکار ہوگا، اس لیے اگر تاج محل آپ کی سیاحتی فہرست میں ہے تو کم ازکم ایک برس تک اپنے دورے کو ملتوی کردیں ورنہ تاج محل کی دھلائی میں آپ کی تصویر بھی دھندلی آئیں گی۔دنیا بھر میں گالا پاگوز اپنے تیوری اور تیکھے مزاج کی وجہ سے بہت مشہور ہے, جزیرہ ایکواڈور کا صوبہ گالا پاگوز آتش فشاں جزیرے پر قائم ہے اور وائلڈ لائف کے اعتبار سے لوگوں کی دلچسپی کا مرکز رہا ہے۔لیکن فوڈرز نے گالا پاگوز کے بارے میں انکشاف کیا ہے کہ اس جزیرے کا ماحولیاتی نظام بری طرح متاثر ہورہا ہے اس لیے یہاں جاتے ہوئے بھی احتیاط اختیار کریں۔پانی پر بسا اٹلی کا شہر وینس اور فن تعمیر کا شاہکار نیدر لینڈ کا دارالحکومت ایمسٹر ڈیم ان دنوں سیاحوں کے لiے موزوں جگہ نہیں ہے۔ان مقامات پر سیاحوں کی اتنی بڑی تعداد امنڈ آتی ہے کہ مقامی شہری کی پرسکون زندگی برباد ہو کر رہ جاتی ہے اس لیے کئی مقامات پر مقامی شہریوں اور سیاحوں کے مابین زبردست تلخ کلامی اور جھگڑا بھی ہوا ہے۔رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ اسی وجوہات کی بنا پر کچھ وقت کے لیے آپ ان مقامات کی سیاحت کا ارادہ ترک کردیں، اگر آپ اپنی چھٹیاں سکون اور پرکیف گزارنا چاہتے ہیں۔فوڈور کی رپورٹ کے مطابق سال بھر جنت نظیر مقام پہانگ گا پر سیاحوں کا تانتا

بندھا رہتا ہے اور اسی وجہ سے تھائی لینڈ کے بیشتر ساحل ماحولیاتی آلودگی کا شکار ہوئے ہیں۔انتظامیہ کو سیاحوں کی مد میں آنے والے سرمائے کی بہت فکر ہے اس لیے انہوں نے ساحلوں اور جزیروں کی آبی صفائی کی مہم کا آغاز کیا ہے، اس لیے آپ اپنی چھٹیوں کو انجوائے کرنے کے لیے تھائی لینڈ کے کسی دوسرے جزیرے کو منتخب کرلیں۔آپ کو حیرت نہیں ہونی چاہیے کہ میانمار بھی ان خوبصورت مقامات کی فہرست میں شامل ہے جہاں سالانہ

لاکھوں سیاح آتے ہیں لیکن میانمار فوج کی جانب سے راکھائن کے علاقے میں مسلمانوں کی نسل کشی کے بعد دنیا بھر کے سیاحت کے دلدادہ افراد نے اس ملک کا رخ کرنے میں احتیاط کی ہے۔فوڈرز نے تجویز دی ہے کہ ماؤنٹ ایورسٹ کی چھوٹی چوٹیوں کو سر کرنے میں فی سیاح کا خرچہ تقریبا 25 ہزار ڈالر سے 45 ہزار ڈالر ہوتا ہے اور ان چوٹیوں کو سر کرنے کی کوشش میں رواں برس 6 سیاح اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔اس لیے رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ آپ سیاح بنے تاہم اپنی جان کے دشمن مت بنیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…