جمعہ‬‮ ، 05 ستمبر‬‮ 2025 

بھارتی فوج میں پھوٹ پڑ گئی،لڑنے سے انکار ،آرمی چیف کو خط لکھ کر کیا کچھ کہہ ڈالا،پورے ہندوستان میں ہنگامہ برپا

datetime 27  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (این این آئی) افسروں کے رویئے سے تنگ اور بھوک و پیاس کے مارے بھارتی فوجی ترقیوں کے معاملے پر تقسیم ہو گئے ہیں۔ ترقی نہ ملنے پر سروسز کور اور انفنٹری میں کشیدگی پائی جاتی ہے۔بڑی تعداد میں فوجیوں نے لڑائی سے انکارکردیا۔بھارتی فوج ڈی مورالائزڈ ترقیوں کے معاملے پر فوجیوں کا پوسٹنگ سے انکار۔ بھارتی فوج نفری کے بحران کا شکارہے۔ مقبوضہ کشمیر اور دیگراور علیحدگی پسندتحریکوں کا سامنا

کرنے والے صوبوں میں چومکھی لڑائی جاری ہے۔ مخالفین کیساتھ ساتھ انفنٹری کوسروسز اور نان کمبیٹ فورسز سے بھی لڑائی کاسامناہے۔جب ترقی کا مسئلہ آتاہے تو بھارتی فوج آپریشنل اور نان آپریشنل فورس میں فرق کرتی ہے۔ زیادہ فائدہ آپریشنل فورس اور انفنٹری کو دیتی ہے۔ سروسز گروپ میں الیکٹریشن اور دیگر کام کرنے والے فوجی قیادت کی اس پالیسی پر احتجاج کرتے ہیں۔لیکن بھارتی فوج کی قیادت سنتی ہی نہیں۔ بھارتی فوج کی قیادت کے رویئے کے باعث ڈی مورالائزڈ کئی فوجی افسر چھوڑ چکے ہیں۔ فوجی افسران کام کرنے سے بھی انکار کرچکے ہیں۔ کچھ نان کمبیٹنٹ فوجیوں نے تو آرمی چیف کو خطوط لکھے کہ ان سے کام لڑائی کا لیا جارہاہے۔ترقیاں صرف انفنٹری اور دیگر فوجیوں دی جاری ہیں۔افسروں کے خطوط کے مطابق فوجی مسلسل بے گناہ لوگوں کو مارکر خودکشی پر مجبور ہیں۔ جب ترقی کی بات آتی ہے تو آپریشنل اور نان آپریشنل کورز کا ایشو اٹھا یاجاتاہے۔ نان آپریشنل اور نان کمبیٹنٹ فوجیوں کو بالکل نظراندازکردیاجاتاہے۔ یہی صورتحال سکھوں کی بھی ہے۔ سکھ سپاہیوں اور افسروں کے رشتہ داروں کا کہناہے کہ انہیں سرحدوں اور تنازع کی جگہ پر بھیجا جارہا ہے۔ایک ٹوئٹ کے مطابق سکھ فوجی سرحدوں پر لڑائی اور علیحدگی پسندوں سے لڑ کر تنگ

آچکے ہیں۔ایک اور ٹوئٹ میں کہاگیاکہ سکھ لڑ رہے ہیں،جبکہ برھمن اور آر ایس ایس کے حامی گھروں میں بیٹھ کر ٹی وی دیکھ رہے ہیں اور مزے لوٹ رہے ہیں۔ بھارتی آرمی چیف بپن راوت نے مسئلہ حل کرنے کی یقین دہائی کرائی ہے۔لیکن فوجی پوسٹنگ اور آپریشن میں حصہ لینے سے انکار کررہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…