واشنگٹن (آن لائن)امریکہ نے دو شمالی کوریائی اہلکاروں کے خلاف نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں کیونکہ امریکہ کا دعویٰ ہے کہ ان دو افراد نے جوہری میزائلوں کی تیاری میں مدد کی۔امریکی محکمہِ خزانہ نے کم جونگ سک اور ری پیونگ چول نامی دو رہنماؤں کو شمالی کوریا کے بلسٹک میزائل پروگرام کے اہم کردار قرار دیا ہے۔یاد رہے کہ شمالی کوریا نے میزائل تجربے کے بعد اقوام متحدہ کی جانب سے جمعے کے روز عائد کی گئی تازہ پابندیوں
کو ‘جنگی اقدام’ قرار دیا تھا۔جبکہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان پابندیوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے ‘دنیا کی امن کی خواہش’ سے تعبیر کیا تھا۔خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے جمعے کو پیانگ یانگ کی جانب سے میزائل تجربے کے جواب میں یہ نئی پابندیاں عائد کی تھیں۔امریکی قرارداد کے مسودے میں شمالی کوریا کی تمام تیار پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات 90 فیصد تک کم کرنا شامل ہے۔تازہ ترین امریکی پابندیوں کے نتیجے میں اب دونوں شمالی کوریائی اہلکار امریکہ میں کسی قسم کی بھی مالی لین دین نہیں کر سکیں گے اور اگر ان کے امریکہ میں کوئی اثاثے ہوئے تو انھیں منجمد کر لیا جائے گا۔ان دونوں اہلکاروں کو اکثر تصاویر میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ آن کے ہمراہ دیکھا جا سکتا ہے۔نئی پابندیوں کی چین نے بھی حمایت کی ہے تاہم بیجنگ نے کوریائی جزیرہ نما میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے بات چیت کی اپیل بھی کی ہے۔خیال رہے کہ شمالی کوریا پر پہلے ہی امریکہ، اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی جانب سے کافی پابندیاں لگائی جا چکی ہیں۔امریکہ 2008 سے شمالی کوریا پر پابندیاں لگا رہا ہے۔ شمالی کوریا کے جوہری پروگرام سے منسلک افراد اور کمپنیوں کے اثاثے منجمد کیے گئے ہیں۔