اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان سمیت دنیا بھر میں خوشی کے موقع پر کیک کاٹنا عام سی بات ہے ۔لیکن بھارت کے ایک مفتی نے کیک کاٹنے کو غیر اسلامی فعل قرار دیا ہے اور حیران کن بات یہ ہے کہ اسلامی سکالرز اور ہندو پنڈت دونوں کا اس بات پر اتفاق ہے۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب نئے سال 2018ء کی آمد آمد ہے اور اس نئے سال
کی آمد میں جگہ جگہ کیک کاٹے جائیں گے۔مولانا مفتی طارق قاسمی کا کہنا ہے کہ کیک کاٹنا ایک غیر اسلامی فعل ہے اور اسلام میں یہ فعل جائز نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا نیا سال محرم کے مہینے سے شروع ہوتا ہے۔ ہمیں دوسرے مذاہب سے تعلق رکھنے والوں کی نئے سال کی تقریبات پر کوئی اعتراض نہیں لیکن مسلمانوں کو اس سے گریز کرنا چاہئیے۔اسی طرح ایک ہندو پنڈت ستیندرا شرما نے بھی نیا سال نہ منانے کی تائید کی اور کہا کہ ہندو شاسترس کے مطابق ہمارا نیا سال نوراتری سے شروع ہوتا ہے۔ لہٰذا ہماری نوجوان نسل کو مغرب کی اندھی تقلید نہیں کرنی چاہئیے۔ انہیں ہندو مذہب کا بنیادی علم ہونا چاہئیے۔یہ باتیں سامنے آںے پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آرہا ہے ۔کچھ نے اس کی حمایت اور کچھ تنقید کرتے نظر آئے۔